سری نگر// لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے منگل کو ایس کے آٸ سی سی، سری نگر میں، جموں و کشمیر میں زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کی ہمہ گیر ترقی پر ایک دو روزہ ملٹی اسٹیک ہولڈر کنونشن کا افتتاح کیا۔
واضح رہے کہ یہ تاریخی کانفرنس ملک کے نامور سائنسدانوں اور پالیسی سازوں کی مدد سے جموں و کشمیر میں زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کی جامع ترقی کے لیے اختراعی ڈھانچے کی تعمیر کی ایک کوشش ہے۔
اس موقع پر لیفٹیننٹ گورنر نے اعلان کیا کہ زرعی سائنسدانوں کی ایک اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی معروف سائنسدان ڈاکٹر منگلا رائے کی سربراہی میں تشکیل دی جائے گی تاکہ زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کی تیز رفتار ترقی اور کاشتکاری کو قابل عمل بنانے کے لیے مستقبل کا روڈ میپ تیار کیا جا سکے۔
زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کی حقیقی صلاحیت کو بروئے کار لانے اور اسے یوٹی کی معیشت کی مضبوط بنیاد بنانے کے امکانات کی وسیع گنجائش کو نوٹ کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ حکومت زراعت پر مبنی صنعتوں میں زیادہ سرمایہ کاری پر توجہ مرکوز کر رہی ہے۔ زیادہ قیمت والی فصلیں، زیادہ ویلیو ایڈیشن اس صنعت کو فروغ دے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا بنیادی مقصد جی ایس ڈی پی میں زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کی شراکت کو دوگنا کرنا ہے۔
اسی دوران ڈیری، فشریز اور لائیوسٹاک میں ترقی کے ذریعے کسانوں کی آمدنی میں اضافے کے چیلنج کو اجاگر کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے اگلے تین سالوں میں دودھ کی پروسیسنگ کو 1.5 لاکھ لیٹر سے بڑھا کر 5 لاکھ لیٹر کرنے کے لیے ڈیری سیکٹر میں سرمایہ کاری کی مسلسل کوششوں پر زور دیا۔
حکومت زراعت پر مبنی صنعتوں میں زیادہ سرمایہ کاری پر توجہ دے رہی ہے: ایل جی سنہا