سرینگر// فائنانس اکاونٹ اسسٹنٹ امتحانات میں کامیاب قرار دئے گئے اُمیدواروں نے پانچویں روز بھی سرینگر اور جموں میں احتجاجی مظاہرئے کئے ۔سرینگر کی پریس کالونی میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی ۔یو این آئی اردو کے نامہ نگار نے بتایا کہ فائنانس اکاونٹ اسسٹنٹ امتحانات میں منتخب ہوئے اُمیدواروں نے پانچویں روز بھی سرینگر اور جموں میں احتجاجی مظاہرئے کئے ۔مظاہرین نے نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران بتایا کہ حکومت کی جانب سے حتمی سلیکشن لسٹ کو منظر عام پر نہیں لایا جارہا ہے جس وجہ سے وہ ذہنی کوفت کا شکار ہو گئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ایس آئی امتحانات میں دھاندلیوں کے بعد افواہیں گردش کر رہی ہیں کہ فائنانس اکاونٹ اسسٹنٹ امتحان کو بھی منسوخ کرنے پر غور وغوض ہو رہا ہے جو ناقابل برداشت ہے ۔
اُمیدواروں کا کہنا ہے کہ اگر سروسز سلیکشن بورڈ کے آفیسران نے دھاندلیاں کیں ہیں تو اُنہیں آج تک سزا کیوں نہیں دی گئی ۔انہوں نے بتایا کہ سرکار نے خود کہا ہے کہ ایس آئی امتحان میں دھاندلیاں ہوئیں ہیں تو آفیسران کو ثبوت مٹانے کا موقع کیوں فراہم کیا جا رہا ہے ۔اُن کے مطابق انتظامیہ اُن کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ کر رہی ہیں جس کو کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔اس سے قبل پیر کی صبح جوں ہی اُمیدوار پریس کالونی سرینگر میں احتجاج کرنے کیلئے باہر جمع ہوئے تو پولیس نے اُنہیں پریس کالونی کے اندر جانے کی اجازت نہیں دی جس دوران ہاتھا پائی کے مناظر دیکھنے کو ملے تاہم متعدد مظاہرین اندر جانے میں کامیاب ہوئے ۔دریں اثنا جموں پریس کلب کے باہر بھی مسلسل پانچویں روز بھی اُمیدواروں نے سرکار کے خلاف احتجاج کیا۔انہوں نے بتایا کہ اگر سرکار نے لسٹ کو منسوخ کیا تو وہ اجتماعی خود کشی کرنے پر مجبور ہو جائیں گے ۔اُن کے مطابق ابھی تک سروسز سلیکشن بورڈ کے کسی بھی عہدیدار کے خلاف سرکار نے کارروائی نہیں کی بلکہ اُمیدواروں کو ہی سزا دی جارہی ہیں ۔