نئی دہلی//بھارت کے پندرہویں صدر کے انتخاب کیلیے آج ووٹنگ پارلیمنٹ اور مختلف ریاستوں کے ودھان سبھاٶں میں شروع ہویی ہے۔ حکمراں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کی امیدوار دروپدی مرمو اور اپوزیشن کے مشترکہ امیدوار یشونت سنہا کے درمیان براہ راست مقابلہ ہے۔ صدارتی انتخابات کے لیے پارلیمنٹ ہاؤس اور ریاستوں کی قانون ساز اسمبلیوں میں ووٹنگ شروع ہوگیی۔ ووٹنگ صبح 10 بجے شروع ہوگی اور شام 5 بجے ختم ہوگی۔
صدارتی انتخاب پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے پہلے دن ہو رہا ہے۔ الیکشن کے لیے تمام ضروری تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں اور بیلٹ پیپر اور بیلٹ باکس کو سخت سکیورٹی میں رکھا گیا ہے۔ ووٹوں کی گنتی 21 جولائی کو ہوگی۔
واضح رہے کہ صدارتی انتخاب کے لیے الیکٹورل کالج پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے منتخب اراکین اور تمام ریاستوں کی قانون ساز اسمبلیوں کے منتخب اراکین پر مشتمل ہوتا ہے، بشمول قومی دارالحکومت علاقہ دہلی اور مرکز کے زیر انتظام علاقہ پڈوچیری۔
اس بار صدارتی انتخاب خفیہ رائے شماری سے ہوگا اور کوئی پارٹی وہپ جاری نہیں کرے گی۔ انتخابات کے لیے راجیہ سبھا کے سکریٹری جنرل پی سی مودی کو ریٹرننگ آفیسر بنایا گیا ہے جبکہ قانون ساز اسمبلیوں کے جنرل سکریٹریوں کو اسسٹنٹ ریٹرننگ آفیسر بنایا گیا ہے۔ کمیشن نے انتخابات کے دوران پولنگ اور گنتی کے نظام کی نگرانی کے لیے 37 مبصرین کا تقرر کیا ہے۔ مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی قانون ساز اسمبلیوں میں واقع 30 پولنگ اسٹیشنوں میں سے ہر ایک پر پولنگ کی نگرانی کے لیے ایک مبصر اور پارلیمنٹ ہاؤس کے لیے دو مبصر تعینات کیے گئے ہیں۔
بھارت کے پندرہویں صدر کے انتخاب کیلیے ووٹنگ شروع