عارف بلوچ+غلام نبی رینہ
اننت ناگ+کنگن //سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان، 5,800 سے زیادہ امرناتھ یاتریوں کا 17 واں جتھہ ہفتہ کی صبح جموں شہر سے کشمیر کے پہلگام اور بالتل کے جڑواں بیس کیمپوں کے لیے روانہ ہوا۔گزشتہ ہفتے جمعہ کے روز بارشوں سے آنے والے سیلاب سے کم از کم 15 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ 43 روزہ یاترا 30 جون کو جڑواںراستوں جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں روایتی 48 کلومیٹر ننون-پہلگام راستہ اور 14 کلومیٹر چھوٹا بالتلوسطی کشمیر کے گاندربل ضلع سے شروع ہوئی۔ عہدیداروں نے بتایا کہ کل 5,838 یاتری بھگوتی نگر یاتری نواس سے 223 گاڑیوں کے قافلے میں بھاری سیکو رٹی کے درمیان روانہ ہوئے۔انہوں نے بتایا کہ بالتل کی طرف روانہ ہونے والے 2,547 یاتری سب سے پہلے 97 گاڑیوں میں صبح 3.20 بجے روانہ ہوئے اور اس کے بعد 126 گاڑیوں کا دوسرا قافلہ 3,291 یاتریوں کو لے کر صبح 4.20 بجے پہلگام کے لیے روانہ ہوا۔اس کے ساتھ 29 جون سے کل 99,825 یاتری وادی کے لیے روانہ ہوئے ہیں۔عہدیداروں نے بتایا کہ اب تک 1.65 لاکھ سے زیادہ یاتریوں نے درشن کئے ہیں۔ یاترا 11 اگست کو رکھشا بندھن کے موقع پر ختم ہونے والی ہے۔ادھرگزشتہ 36 گھنٹوں میں 6 یاتری، 2 گھوڑے والوں کی موت ہوئی اور اس طرح مرنے والوں کی تعداد 49 ہوگئی ہے۔حکام نے ہفتہ کو بتایاکہ مرنے والوں میں وہ 15 یاتری بھی شامل ہیں جو 8 جولائی کے سیلاب میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔30 جون سے شروع ہونے والی یاترا کے دوران اب تک 47 یاتری اور دو گھوڑے والے اپنی جان گنوا چکے ہیں۔8 جولائی کو سیلاب میں 15 یاتری اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے جبکہ تقریباً 55 افراد زخمی ہوئے تھے۔