دہلی//پارٹی میں غیر معمولی تعطیل اور وقفے کے بعد سینئر کانگریس لیڈر غلام نبی آزاد نے بدھ کو یہاں کانگریس کے وار روم میں جموں اور کشمیر پر منعقد ایک اہم میٹنگ میں شرکت کی۔
زرایع کے مطابق اس میٹنگ میں آیندہ اسمبلی انتخابات اور جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے سربراہ کے انتخاب کے متلعق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
آزاد، جو کچھ عرصے سے پارٹی امور میں غیر خاضر رہے ہیں اور راجیہ سبھا کے لیے کانگریس کی نامزدگیوں میں ان کا نام نہیں آیا تھا، نے میٹنگ میں اس بات پر زور دیا کہ پارٹی کو متحد ہو کر آگے بڑھنا چاہیے۔
آزاد نے کہا کہ “جہاں ہمارے درمیان اختلافات تھے، انہیں بھلا کر متحد ہو کر آگے بڑھنا چاہیے”۔
دریں اثنا پارٹی نے جموں و کشمیر کے سربراہ غلام احمد میر کا استعفیٰ منظور کر لیا ہے۔ وہیں غلام احمد میر اور آزاد کے درمیان اختلاف بھی دیکھا گیا ہے۔
جموں و کشمیر کانگریس انچارج رجنی پاٹل نے ایک نیا پینل تشکیل دیا ہے جس میں آزاد کے قریبی رہنما شامل ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ کانگریس کی قیادت آزاد کو پارٹی کی جموں و کشمیر یونٹ کے صدر کا عہدہ سنبھالنے کی خواہشمند تھی لیکن سابق وزیر اعلیٰ نے صحت کے مسائل کا حوالہ دیتے ہوئے انکار کر دیا۔
غلام نبی آزاد کے قریبی ساتھی کو جموں و کشمیر میں پارٹی کا نیا سربراہ بنائے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وقار رسول اس عہدے کے لیے سب سے آگے دکھائی دے رہے ہیں لیکن ان کے نام کی کچھ مخالفت ہے اور اس حوالے سے اجلاس میں بھی بات کی گئی۔ امکان ہے کہ آزاد کیمپ کے کسی اور لیڈر کو یہ عہدہ مل جائے گا۔
کانگریس جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے بھی اعتراف کیا کہ جموں و کشمیر کانگریس کے قائدین کے درمیان بھی اختلاف رائے ہے۔ “میں چھپا نہیں رہا ہوں۔ اب ہم سب مل کر الیکشن لڑیں گے‘‘۔
آزاد، جو جی۔23 کے رہنما رہے ہیں، نے گزشتہ سال نومبر-دسمبر میں جموں و کشمیر میں اپنی عوامی میٹنگوں سے سیاسی حلقوں میں تہلکہ مچا دیا تھا۔ وہیں اب یہی جی-23 کے اراکین مختلف سطحوں پر انتخابات سمیت اصلاحات پر زور دے رہے ہیں۔
وہیں دوسری جانب رواں سال کے ماہ مئی میں پارٹی کی طرف سے اعلان کردہ راجیہ سبھا کے کانگریس کے نامزد امیدواروں کی فہرست میں غلام نبی آزاد اور پارٹی لیڈر آنند شرما دونوں کا نام نہیں تھا۔
آزاد گزشتہ سال ریٹائرمنٹ سے قبل پارلیمنٹ کے ایوان بالا میں قائد حزب اختلاف بھی رہ چکے ہیں۔
دہلی میں کانگریس کے اہم اجلاس میں آزاد کی شرکت: ریاستی صدر آزاد کا قریبی ساتھی ہونے کا امکان