نیوز ڈیسک
سرینگر// زراعت اور باغبانی کے شعبے کی ترقی کو مزید فروغ دینے کے لیے ایک تاریخی اقدام کے تحت، جموں و کشمیر کے محکمہ زراعت، سکم حکومت اور سکم یونیورسٹی نے منگل کو زعفران کی تربیت، ٹیکنالوجی، صلاحیت سازی اور توسیعی سرگرمیوں میں تعاون کے لیے ایک سہ رخی معاہدے پر دستخط کیے ۔اس معاہدے پر سول سیکرٹریٹ میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور سکم کے گورنر گنگا پرساد کی موجودگی میں دستخط کیے گئے۔سکم کے گورنر، گنگا پرساد نے اپنے خطاب میں، جموں و کشمیر کے محکمہ زراعت، سکم حکومت اور سکم یونیورسٹی کو دونوں خطوں کے لیے زرعی باغبانی کے شعبے میں نئی شراکت داری کے آغاز پر مبارکباد دی۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ معاہدہ سکم میں زعفران کی پیداوار کے لیے کوششوں کو ایک نئی سمت دے گا، اس کے علاوہ زعفران کی کاشت اور دیگر معتدل فصلوں کے متنوع پہلوں کی بہتر تفہیم پیدا کرے گا۔لیفٹیننٹ گورنر، منوج سنہا نے کہا، تاریخی تعاون وزیر اعظم نریندر مودی کی “ایک بھارت، شریسٹھ بھارت” پہل کو تقویت دے گا۔لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ تحقیق اور تکنیکی مداخلت ویلیو ایڈیشن اور سپلائی چین کے بنیادی ڈھانچے میں پائے جانے والے خلا کو پر کرے گی اور فصل کے بعد ہونے والے زیادہ نقصان کو کم کرنے میں مدد کرے گی۔سکم ہندوستان کی پہلی نامیاتی ریاست ہونے کے ناطے نامیاتی پیداوار کی ٹیکنالوجی اور سرٹیفیکیشن پر مہارت رکھتی ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ اس تعاون سے جموں و کشمیر میں نامیاتی کسانوں کے لیے حل اور پالیسی نسخہ فراہم کرنے میں بہت مدد ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ علم کے تبادلے، بہترین طریقوں اور تکنیکی مداخلت سے زراعت، باغبانی اور اس سے منسلک شعبوں میں سماجی اور ماحولیاتی پائیداری اور اقتصادی استحکام کو فروغ ملے گا۔اس موقع پر، لیفٹیننٹ گورنر نے زرعی اصلاحات لانے اور کسان برادری کو زیادہ سے زیادہ فوائد فراہم کرنے کے لیے حکومت کی کوششوں پر روشنی ڈالی۔گزشتہ دو سالوں کے دوران زرعی شعبے پر حکومت کی توجہ کا خاکہ پیش کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ حکومت کی مدد اور قرض کی سہولیات میں نمایاں اضافہ کیا گیا ہے اور چھوٹے اور پسماندہ کسانوں کی پیداوار کو بہتر بنانے پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہاکہ زرعی یونیورسٹیاں اصلاحات کو فروغ دینے اور زراعت اور باغبانی کے میدان میں تنوع کو فروغ دینے، حل فراہم کرنے، کسانوں کو مستقبل کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ہاتھ بڑھانے میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ زراعت جموں و کشمیر کی معیشت کی بنیاد ہے اور 70 فیصد آبادی کا انحصار اس پر ہے، لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ اس سال کے بجٹ میں زراعت کے لیے 2835 کروڑ روپے اور باغبانی کے شعبے کے لیے 646 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ ڈیری اور بھیڑ کے شعبے کی ترقی کے لیے 392 کروڑ روپے الگ سے مختص کیے گئے ہیں تاکہ کسانوں کی زندگیوں میں مثبت تبدیلیاں لائی جا سکیں اور دیہات کی ترقی کو یکسر ایک نئی سمت دی جا سکے۔سکم کے وزیر زراعت ایس لوک ناتھ شرما نے زراعت اور باغبانی کے شعبے کی ہمہ گیر ترقی کی طرف ایک اہم قدم اٹھانے کے لیے جموں و کشمیر حکومت، سکم حکومت اور تمام اسٹیک ہولڈرز کا شکریہ ادا کیا۔