نیوز ڈیسک
سرینگر //لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ڈویژنل انتظامیہ کو ہدایت کی کہ وہ وقف باڈی کے ساتھ مل کر کام کریں تاکہ عید کی نماز کے لیے تمام زیارت گاہوں اور اہم عبادت گاہوں پر لوگوں کو تمام سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔ایل جی نے چیئرپرسن وقف کے ہمراہ عید الاضحی سے قبل درگاہ حضرت بل کا دورہ کیا۔ منوج سنہا نے وقف بورڈ چیئرپرسن ڈاکٹر درخشاں اندرابی کیساتھ جمعرات کو درگاہ حضرت بل کا دورہ کرکے عید الاضحی کی تقریبات سے متعلق انتظامات کا جائزہ لیا۔
ایک سرکاری بیان کے مطابق، لیفٹیننٹ گورنر اور وقف چیئرپرسن نے عید کے انتظامات میں شامل تمام سرکاری محکموں کے نمائندوں اور وقف انتظامی کمیٹی کے ذہ داروں سے بات چیت کی اور انہیں ہدایت دی کہ وہ عقیدت مندوں کے لیے سہولیات کو مزید موثر بنائیں۔ایل جی نے کہا کہ جموں و کشمیر وقف بورڈ “جموں و کشمیر کے صوفی مزارات پر سہولیات کو اپ گریڈ کرنے میں مثالی کام کر رہا ہے”۔میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایل جی نے کہا کہ امن اور ہم آہنگی تمام مذاہب کی روح ہے اور ہمیں اپنی نئی نسل میں روحانیت کے اس جذبے کو پروان چڑھانے کی ضرورت ہے تاکہ ہم روحانی کمالات میں چمکتے ہوئے ایک ایسا معاشرہ تشکیل دے سکیں جہاں بقائے باہمی اور ہم آہنگی ہو۔
ہم آہنگی محرک قوتیں ہیں۔”لیفٹیننٹ گورنر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے، ڈاکٹر درخشاں اندرابی نے کہا کہ منوج سنہا کا درگاہ حضرت کا یہ دورہ “سب کے لیے بہت معنی رکھتا ہے اور بغیر کسی تفریق کے سب کی دیکھ بھال اور بھلائی کا پیغام دیتا ہے”۔انہوں نے کہا کہ ’’کشمیر کی روحانی روایات کو ایک بہت بڑے احیاء کی ضرورت ہے‘‘۔
عید گاہ میں نماز عید
کی اجازت موسمی صورتحال پر منحصر:درخشاں اندرابی
سرینگر// جموں و کشمیر وقف بورڈ کی چیئرپرسن ڈاکٹر درخشاں اندرابی کا کہنا ہے کہ تاریخی عیدگاہ میں نماز عید کی ادائیگی موسمی صورتحال پر منحصر ہے ۔انہوں نے کہا کہ وہاں ہم ضرور نماز ادا کریں گے لیکن شرط یہ ہے کہ حکومت اسکی اجازت دے۔ انہوں نے کہا کہ اگر انتظامیہ کی طرف سے اجازت دی جاتی ہے تو وقف بورڈ کو کوئی مسئلہ نہیں ہے۔چیئر پرسن نے کہا’’ اگر عید گاہ میں نمازیوں کا اجتماع ہوگا، تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے، کیونکہ عید نمازوں پر بڑے اجتماعات ہی ہوتے ہیں‘‘۔ ان کا کہنا تھا کہ وقف بورڈ کا کام ہی ہے کہ جموں و کشمیر کی زیارت گاہوں کو خوبصورت بنایا جائے ۔