نیوز ڈیسک
اپنی پارٹی نے جموں میں افطار پارٹی کا اہتمام کیا | ریاست میں امن وخوشحالی کے لئے خصوصی دُعا
جموں// اپنی پارٹی نے جموں میں افطار پارٹی کا اہتمام کیا جس میں معزز سیاسی وسماجی شخصیات، تاجر طبقہ، وکلا اور صحافیوں نے شرکت کی ۔ اِس کا اہتمام پارٹی نائب صدر اور سابقہ وزیر ذوالفقار علی نے کیاتھا جس میں زندگی کے مختلف شعبہ ہائے جات سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں لوگوں نے شرکت کی جس میں کانگریس، بھارتیہ جنتا پارٹی، پی ڈی پی لیڈران کے علاوہ بار ایسو سی ایشن جموں، چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے ممبران، معروف تاجر، جموں کی 15مساجد کے ائمہ وعلماحضرات اور معروف صحافی شامل تھے۔ چودھری ذوالفقار کے علاوہ جنرل سیکریٹری رفیع احمد میر، وجے بقایہ، وکرم ملہوترہ، صوبائی صدر جموں منجیت سنگھ، سابقہ ایم ایل اے ممتاز احمد خان، ارون چبر، پارٹی یوتھ ونگ ، خواتین ونگ، ایس ٹی ونگ، ایس سی ونگ، مائنارٹی ونگ اور لیگل سیل کے عہدیداران بھی موجود تھے۔معززشخصیات میں جموں وکشمیر کے سابقہ ایس پی ڈاکٹرایس پی وید، سنیئر کانگریس لیڈر اور سابقہ وزیر راجندر سنگھ چب، پی ڈی پی سنیئر نائب صدرعبدالحمید منہاس، بی جے پی صدرراوندر رینہ، جنرل سیکریٹری اور سابقہ وزیر ڈاکٹر دویندر سنگھ منیال، سابقہ ایم ایل سی اور بھاجپا لیڈر سریندر چودھری، بھاجپا لیڈر اور سابقہ وزیر عبدالغنی کوہلی، سابقہ ایم ایل اے اور بھاجپا لیڈر دوندر سنگھ رانا، ریٹائرڈ کے اے ایس افسر نور عالم، مسلم فرنٹ چیئرمین شیخ ظہور، پی ڈی پی لیڈر وجے کمار لوچن، سابقہ ڈپٹی ایڈووکیٹ جنرل ارشد مجید ملک، ایڈووکیٹ موہندر پریہار، ایڈووکیٹ ذولقرنین چوہدھری، سنی مرکز کمیٹی، شیعہ فیڈریشن، وقف بورڈ ممبر اور روزنامہ تسکین کے مدیر اعلیٰ سہیل کاظمی، ٹائمز ناؤ کے سنیئر ایڈیٹر پردیپ دتہ، منیجنگ ایڈیٹر اسٹریٹ لائن سید جنید ہاشمی کے علاوہ اے این آئی کے سمندرا کول، پی ٹی آئی کے طارق صوفی، عالمی سہارہ کے وکاس ابرول، ریپبلک بھارت سے گرسمرن سنگھ، انڈیا ٹی وی کے اجے جنڈیال، امر اجالہ سے سنجیو دوبے، دینک جاگرن سے نوین ، سہیل مہاجن اور دیگر پرنٹ والیکٹرانک میڈیا کے نمائندے قابل ِ ذکر ہیں۔ افطار کے بعد کنٹری اِن ہوٹل احاطہ میں نماز مغرب باجماعت ادا کی گئی جس میں جموں وکشمیر بالخصوص اور ملک بھر کے لئے بالعموم امن وآشتی کے لئے خصوصی دُعا کی گئی۔
نتیشور کمارکابال تل کادورہ ،امرناتھ یاترا انتظامات کا جائزہ لیا
گاندربل//لیفٹیننٹ گورنر کے پرنسپل سیکرٹری نتیشور کمار نے بال تل کا تفصیلی دورہ کیا اور اُنہوں نے وہاں شری امرناتھ جی یاترا۔2022ء کے یاتریوں کی سہولیت کے لئے اَپ گریڈ کی جارہی سہولیات کا موقعہ پر ہی جائزہ لیا۔دورے کے دوران لیفٹیننٹ گورنر کے پرنسپل سیکرٹری جو شری امرناتھ جی شرائین بورڈ کے سی اِی او بھی ہیںکے ہمراہ صوبائی کمشنر کشمیر پانڈورانگ کے پولے نے بال تل بیس کیمپ ، دومیل ایکسیس پوائنٹ ، کار پارکنگ ائیریا اور ہالٹ سٹیشنوں کے لئے دیگر مجوزہ مقامات کا دورہ کیا تاکہ یاترا کے احسن اِنعقاد کو یقینی بنانے کے لئے یاتریوں کے قیام کی صلاحیت میں اضافہ کا جائزہ لیا جاسکے۔اِس موقعہ پر پرنسپل سیکرٹری کو متعلقہ محکموں کی طرف سے مختلف ہالٹ سٹیشنوں پر قیام کی موجودہ صلاحیت 2سے3گنا بڑھانے کے لئے کی گئی سرگرمیوں اور ترقیاتی کاموں کے بارے میں جانکاری دی گئی ۔ پرنسپل سیکرٹری نے ایکسیس پوائنٹ دومیل پر سہولیات اور اِنتظامات کا معائینہ کیا اور نالہ سندھ کے دوسری طرف واقع سروس پرووائیڈرس کے لئے مجوزہ علاحدہ سائٹ کا بھی معائینہ کیا۔محکمہ آر اینڈ بی کو ہدایت دی کہ جلد از جلد لوہے کے پُل کی تنصیب کی تجویز تیارکی جائے ۔ یاترا کی مدت کے دوران خدمت فراہم کرنے والے زمین کے حصے کا استعمال کرسکتے ہیں۔ اُنہوں نے خیمے لگانے سے پہلے تمام مجوزہ جگہوں کی ہموار سطح کرنے پر بھی زور دیا۔محکمہ آر اینڈ بی کے اَفسران نے پرنسپل سیکرٹری کو یاترا ٹریک پر برف صاف کرنے ، دیگر ترقیاتی اور مرمتی کاموں کے بارے میں معلومات فراہم کیں۔پرنسپل سیکرٹری نے پارکنگ سہولیات کے بارے میں یاتریوں کو لے جانے والی بسوں کی پارکنگ کے لئے مناسب اِنتظامات کرنے کی ہدایت دی کیوں کہ اس برس یاتریوں کی بھاری آمد متوقع ہے۔اِس سے قبل ضلع ترقیاتی کمشنر گاندربل کرتیکا جیوتسنا نے پرنسپل سیکرٹری کو یاتریوں کے آرام سے قیا کے لئے بال تل روٹ سے مختلف مقامات پر موجودہ ہولڈنگ کی صلاحیت کو بڑھانے کے لئے کئے جارہے کاموں کے بارے میںبتایا۔ضلع ترقیاتی کمشنر نے پانی ، بجلی ، صفائی اور دیگر عوامی سہولیات کی فراہمی کے بارے میں مزید جانکاری دی جس کے لئے پرنسپل سیکرٹری نے متعلقہ حکام کو ہدایت دی کہ یاتریوں کی سہولیت کے لئے تمام ضروری اِنتظامات پہے سے ہی کئے جائیں۔لیفٹیننٹ گورنر کے پرنسپل سیکرٹری کے ہمراہ ضلع ترقیاتی کمشنر گاندربل کرتیکا جیوتسنا ، ایس ایس پی گاندربل نکھل بور کر ، ایس اے ایس بی اور ضلع اِنتظامیہ کے دیگر سینئر اَفسران بھی تھے۔