جموں//بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) جموں نے ‘راشٹریہ ایکتا دیوس’ کے تحت بین الاقوامی سرحد کے ساتھ اکھنور میں منوہر محل گجنسو میں ایک میگا میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیا۔بی ایس ایف اور سول کے مختلف شعبوں کے ماہر ڈاکٹروں کی ایک ٹیم (ماہی امراض کے ماہر، آنکھوں کے ماہر معالج) بشمول ایک ویٹرنری ڈاکٹر بھی موجود تھا۔اس موقع پر آئی جی بی ایس ایف جموں ڈی کے بورا نے کہا کہ بی ایس ایف سرحدی آبادی کی مدد اور ان میں اعتماد پیدا کرنے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔ بی ایس ایف مستقبل میں بھی سرحدی آبادی کی فلاح و بہبود کے لیے ایسے پروگرام منعقد کرتا رہے گا۔انہوں نے اس موقع پر خون کا عطیہ دینے والے ڈاکٹروں/ عملے اور فوجیوں کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ خون کا عطیہ سب سے عظیم مقصد ہے۔ اس عمل سے ضرورت مند قیمتی انسانی جانوں کو بچایا جا سکتا ہے۔بیان میں کہاگیا”تقریباً 260 گاؤں والوں نے اس میڈیکل کیمپ سے فائدہ اٹھایا اور ضرورت مند سرحدی آبادی میں مفت ادویات تقسیم کی گئیں۔ ویٹرنری ڈاکٹر نے 28 جانوروں کا علاج کیا اور ان کے لیے دوائیں تقسیم کیں‘‘۔اس میں کہا گیا ہے کہ “محکمہ زراعت آفیسرمڑھ کے ذریعہ سرحدی دیہاتوں کے مقامی کسانوں کو نامیاتی / جدید کاشت کی ٹیکنالوجی کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا “۔اس دوران خون کا عطیہ کیمپ بھی منعقد کیا گیا جس میں 40 بی ایس ایف اہلکاروں نے اس نیک مقصد کے لیے خون کا عطیہ دیا۔ سرحدی علاقے کی شہری آبادی نے بی ایس ایف کے پروگرام کو سراہا اور ضرورت کے وقت بی ایس ایف کی طرف سے فراہم کی جانے والی مسلسل مدد کے لیے شکر گزار ہیں۔