بلال فرقانی
سرینگر//سرینگر میں کم بارش اور گرم درجہ حرارت نے ایشیاء کے سب سے بڑے باغ گل لالہ کو بند کرنے پر مجبور کر دیا ہے، جس نے اس موسم بہار میں 3.60 لاکھ سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کیا۔محکمہ فلوری کلچر کا کہنا ہے کہ کیونکہ ٹیولپ کا پھول تقریباً 26 دنوں کے بعد سکڑ گیا ہے،اس لئے باغ کو پیر کے روز سے عوام کے لیے بند کر دیا گیاہے۔ باغ کے انچارج انعام رحمان صوفی نے کہا، “ہم نے پھولوں کی عمر بڑھانے کی پوری کوشش کی، ہمارے ملازمین نے بہت محنت کی اور وہ رات کے وقت بھی پانی چھڑکتے تھے۔ لیکن، کم بارش اور غیر معمولی طور پر گرم درجہ حرارت کے ساتھ، پھولوں کاکھلنا تھوڑا جلدی ہوا اور وہ سکڑنا شروع ہو ئے‘‘۔انہوں نے کہا کہ ٹیولپ کے پھولوں کی اوسط عمر تین سے چار ہفتے ہوتی ہے لیکن شدید بارش یا بہت زیادہ گرمی انہیں تباہ کر سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ فلوری کلچر ڈیپارٹمنٹ نے مرحلہ وار ٹیولپ بلب لگائے تھے تاکہ پھول ایک ماہ یا اس سے زائد عرصے تک باغ میں رہیں، لیکن وہ ایک ساتھ کھل گئیانہوں نے کہا کہ”جب کھلنے کی بات آتی ہے تو اس کی تین قسمیں ہوتی ہیں ، ابتدائی، درمیانی اور دیر سے۔ تاہم، ہمارے پاس پھولوں کی تینوں اقسام کا بندوبست تھا، لیکن اس سال موسم بہت زیادہ گرم رہا۔اس سال باغ میں ٹیولپس کی 68 اقسام رکھی گئیں، جن میں چھ نئے بھی شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ 3.60 لاکھ لوگوں نے ایک ماہ سے بھی کم عرصے میں باغ کا دورہ کیا۔ صوفی نے کہا، “ہمارے پاس تقریباً 1.61 لاکھ گھریلو سیاح اور 159 غیر ملکی بھی تھے۔
باغ گل لالہ26روز بعد بند
