نیوز ڈیسک
نریندر مودی حکومت نے سرینگر کو عسکریت سے نکل کر سیاحتی دارالحکومت میں تبدیل کر دیا : ترون چگ
جموں//نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی پر جموں و کشمیر میں نوجوانوں کو ہاتھوں میں مبینہ طور پر ’’پتھر اور بندوقیں‘‘ سونپ دینے کا الزام عائد کرتے ہوئے بی جے پی کے قومی جنرل سیکرٹری ترون چْگ نے کہا کہ نریندر مودی حکومت نے تبدیلی کی ہے جبکہ سرینگر کو عسکریت سے نکل کر سیاحتی دارالحکومت میںتبدیل کر دیا ۔ جموں میں سابق ایم ایل سی اور پی ڈی پی سابق جنرل سیکریٹری سریندر چودھری کی بی جے پی میں شمولیت کے موقعہ پر میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے بی جے پی کے قومی جنرل سیکرٹری ترون چْگ نے کہا کہ وادی میں عسکریت پسندوں کے حملوں میں حالیہ اضافے کو کم کیا اور کہا کہ بی جے پی ملی ٹنسی کو کم کرنے میں کامیاب رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی عسکریت کا صفایا کرنے اور جموں و کشمیر کے دونوں خطوں کی مساوی ترقی کو یقینی بنانے کا عہد کر رہی ہے۔ یہ ہمارا خواب اور عزم ہے اور ہم اسے حاصل کرنے تک اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔ نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوںنے کہا کہ ان جماعتوں نے ہمیشہ کشمیر کو جموں کے خلاف کھڑا کرنے کی کوشش کی اور عوام کو گمراہ کرنے کیلئے چین اور پاکستان کے ساتھ دوستی کی بات کی ۔ انہوں نے کہا کہ زہریلا نظریہ اب بھی زندہ ہے کیونکہ یہ ان کے ڈی این اے میں ہے۔ ۔ انہوں نے کہا کہ ان پارٹیوںنے جموں و کشمیر کو عسکریت کی دارالحکومت بنا دی تھی لیکن بی جے پی نے اسے عسکریت سے سیاحتی دارالحکومت میں تبدیل کر دیا ہے۔ چگ نے کہا کہ وہ اس بار کامیاب نہیں ہوں گے جب مرکز میں وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت ہے جو ’سب کا ساتھ، سب کا وکاس اور سب کا وشواس‘ پر یقین رکھتی ہے۔بی جے پی لیڈر نے کہا کہ سال 2019میںآرٹیکل 370 کے خاتمے نے ان لوگوں کیلئے انصاف کے دروازے کھول دیے جنہیں آنے والی حکومتوں نے محروم رکھا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ان پارٹیوںنے اپنی دکانیں چلانے، سیاست کرنے اور اپنے خاندانی راج کو جاری رکھنے کے لیے ایسا کیا۔’دی کشمیر فائلز‘ کی تنقید کا حوالہ دیتے ہوئے چْگ نے کہا کہ جو لوگ یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ یہ یک طرفہ کہانی ہے انہیں کشمیری مہاجر کیمپوں کا دورہ کرنا چاہیے اور جاننا چاہیے کہ وہ پچھلی تین دہائیوں میں کیا گزرے ہیں۔