اشفاق سعید سرینگر // ضلع پلوامہ کے پانپور قصبے میں سری نگر جموں شاہراہ پر سمپورہ علاقہ میں واقع انٹرپرینیورشپ ڈیولپمنٹ انسٹی چیوٹ (ای ڈی آئی) کی کثیر منزلہ اقامتی عمارت میں محصور جنگجوؤں اور فورسز کے مابین جاری مسلح تصادم آرائی منگل کو دوسرے روز بھی جارہی جس کے دوران ایک جنگجو جاں بحق ہوا۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ تصادم آرائی میں تاحال فورسز اور ریاستی پولیس کے تین اہلکار زخمی ہوگئے ہیں۔ عمارت میں محصور جنگجوؤں کے خلاف آپریشن کے دوران منگل کی صبح راکٹ اور اعلیٰ درجے کے خودکار ہتھیار استعمال کئے گئے۔ سوموار کی رات ساڑھے گیارہ بجے تک بھی یہاں دھماکوں کی لزہ خیز آوازیں سنیں گئیں۔یہ سلسلہ منگل کی صبح بھی جاری رہا۔سیکورٹی وجوہات کی بناء پر شاہراہ پر پانتھہ چوک سے پانپور تک گاڑیوں کی آمدورفت بدستور معطل رکھی گئی ۔ شاہراہ پر گاڑیوں کا رخ سمربگ اور دوسرے متبادل راستے کی طرف موڑ دیا گیا۔ ایک پولیس ترجمان نے بتایا کہ ای ڈی آئی بلڈنگ میں محصور جنگجوؤں کے خلاف آپریشن جاری ہے۔ تاہم انہوں نے آپریشن سے متعلق مزید کوئی جانکاری دینے سے انکار کیا۔ سیکورٹی فورسز نے کل عمارت کو اڑانے کے لئے راکٹوں اور دھماکہ خیز مواد کا استعمال کیا تھا۔ دھماکہ خیز مواد پھٹنے کی بلند آوازیں آج بھی سنی گئیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ منگل کی شام جھڑپ کے دوران ایک جنگجو مارا گیا، تاہم ابھی بھی ایک عمارت میں موجود ہے البتہ جنگجو کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔ مقامی لوگوں نے میڈیا اہلکاروں کو بتایا کہ انہوں نے کل اور آج بھی دھماکہ خیز مواد پھٹنے اور گولیاں چلنے کی آوازیں سنیں۔ ای ڈی آئی کی کثیرمنزلہ عمارت میں جنگجوؤں کی موجودگی سے متعلق خفیہ اطلاع ملنے کے بعد یہ آپریشن شروع کیا گیا تھا۔ جنگجوؤں کے فرار ہونے کے راستے بند کرنے کے لئے عمارت کے گرد ونواح بالخصوص دریائے جہلم کو محاصرے میں لینے کے لئے سیکورٹی فورسز بشمول فوجی اہلکاروں کی اضافی نفری طلب کی گئی ہے۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ لوگوں کی طرف سے کسی بھی احتجاجی مظاہرے کو روکنے کے لئے علاقہ میں دور دور تک سیکورٹی فورسز تعینات کی گئی ہے۔ خیال رہے کہ اسی سال 20 فروری کو تین جنگجوؤں پر مشتمل ایک گروپ نے شاہراہ پر سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے قافلے پر حملہ کے بعد ای ڈی آئی کی بنیادی عمارت میں پناہ لی تھی۔ بعد میں حملہ آور جنگجوؤں اور سیکورٹی فورسز کے مابین 48 گھنٹوں تک جاری رہنے والی جھڑپ میں فوج کی10 اور 9 پیرا رجمنٹ کے دو کیپٹن پون کمار اور تشہار مہاجن سمیت 5 سیکورٹی فورس اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔ نیز ای ڈی آئی میں عارضی بنیادوں پر کام کررہا ایک باغبان فائرنگ کی زد میں آکر لقمہ اجل بناتھا۔ حملے میںسبھی تین جنگجو بھی مارے گئے تھے۔