پونچھ //یوم عاشورہ کے حوالے سے پوری کائنات کی طرح پونچھ میں بھی فرزند رسول مقبول حضرت امام حسین علیہ السلام کی یاد کو تازہ کرتے ہوئے عزاداران امام مظلوم کربلا نے جلوس ذوالجناح،گہوارہ شریف اورعلم مبارک بر آمد کئے ۔اس سلسلہ میںپونچھ کے صدر مقام پرتکیہ سیدپہلوان شاہ سے انجمن جعفریہ پونچھ کی جانب سے بعد نماز ظہر جلوس عزا بر آمد کیاگیا۔ یہ جلوس عزاء پنے روایتی راستوں سے گزرتا ہوا احاطہ عدالت میں پہنچا اور وہاں سے ہوتے ہوئے امام بارگاہ عالیہ پونچھ میں اختتام پذیر ہوا۔ جلوس عزا میں انجمن جعفریہ پونچھ کے ماتمی دستوں کے علاوہ انجمن خدام الحسین منگناڑ، انجمن کاظمیہ مونڈے بانڈی، انجمن حسینی گلپور، اور سرنکوٹ کے ماتمی دستوں نے ماتم و نوحہ کر کے امام علی مقام کو خراج عقیدت پیش کیا جلوس عزا ء کے دوران علمائے کرام نے فلسفہ شہادت امام عالی مقام پیش فرمایا۔ اس دوران بیرون ریاست سے آنے عالم دین مولانا ذ ہین حیدر دلکش نے کہا کہ اگر امام عالی مقام ؑنے اپنی شہادت پیش نہ کی ہوتی تو آج دین اسلام کی صورت کچھ اور ہوتی دوران جلوس انجمن جعفریہ پونچھ کے صدر مقبول احمدقلی نے تمام شرکاء جلوس کا اور ضلع انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا۔اس حوالے سے تنظیم المومنین منڈی کے زیر اہتمام امامیہ پارک پونچھ میںصبح دس بجے اعمال عاشورہ بجالائے گئے اور اسی مقام پر مجلس عزا منعقد کی گئی جہاں مقامی مقررہین جن میںبلال احمد، عبدالاحد بٹ، پیر معشوق احمد، فاروق احمد خان، غلام نبی لون، اکبر علی انصاری، عابد حسین صفوی اور دیگران شامل ہیں نے خطاب کر کے امام عالی مقام ؑ کے حضور اپنی عقیدتوں کا اظہار کیا۔ نماز ظہرین کے بعد اسی مقام سے جلوس عزا علم مبارک و گہوارہ وذزوالجناح شریف بر آمد کیا گیا۔ اس جلوس عزا میں انجمن گلشن حسینی پلیرہ، انجمن رضائے آل محمد ساتھرہ ،انجمن کاظمیہ مونڈے باڈی، عترت سوسائٹی موہری گورسائی، انجمن منتظریہ سنئی پنیالی اور سرنکوٹ اور مینڈھر کی مختلف انجمنوں کے ماتمی دستوں نے ماتم و گریہ کے کے شہدائے کربلا کو خراج عقیدت پیش کیا۔ جلوس عزا میں شامل ماتمی دستوں نے سیاہ کپڑے پہن رکھے تھے اور اپنے سروں پر سیاہ اور سبز اور سفیدپٹیاں باندھ رکھی تھی جن پر نام حسین ؑ و دیگر شہدائے کربلا کے نام تحریر تھے۔ جلوس عزا کے دوران وقفے وقفے سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے موجودہ دور میں مسلمانوں کوامام حسین ؑکے قیام کی طرح قیام کرنے کی اپیل کی۔ اس جلوس عزا کے دوران جن مقررین نے خطاب کیا ان میں حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید ظہیر عباس جعفری،. حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا بشیر حسین قمی، حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا محمد باقر نقوی مسند، حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا شیخ ابوالحسن ثاقب، حجۃ الاسلام والمسلمین واقف رضا نقوی صاحب کے علاوہ ممبر قانون ساز اسمبلی شاہ محمد تانترے، پی ڈی پی کے سینئر راہنما شمیم احمد گنائی شامل ہیں۔ یہ جلوس عزاء منڈی کے صدر بازار سے گزرتے ہوئے اما بارگاہ عالیہ قدیم منڈی میں اختتام پذیر ہوا۔ اس دوران تنظیم المومنین منڈی کے صدر قاسم علی بانگن کی جانب سے نائب صدر شبیہ الحسن وار نے تمام شرکائے جلوس اور انتظامیہ کا تشکر بجا لایا۔ مدرسہ علمیہ امام محمد باقر علیہ السلام حسین آباد گورسائی نالہ مینڈھر کی جانب بھی ہرمتہ کے مقام سے بھی جلوس عزا بر آمد کیا گیا جس میں عترت سوسائٹی موہری گورسائی، انجمن حسینی ڈھاراں، انجمن جعفریہ ہنڈی گورسائی، انجمن حسینی بھائی دھڑا، ا نجمن امامیہ سر گورسائی کے علاوہ سرنکوٹ سلواہ کی مختلف انجمنوں کے ماتمی دستوں نے شرکت کر کے ماتم و نوحہ کیا دوران جلوس حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید مختار حسین جعفری نے اور دیگر علماء کرام نے شہادت امام حسین علیہ السلام کا پس منظر پیان فرمایا۔ انجمن حیدری مینڈھر کے زیر اہتمام سید منیر حسین شاہ کی رہائش گاہ سے جلوس عز آ بر آمد ہوا جو سنگالہ چوک سے گزرتا ہوا عسکری امام بارگاہ عالیہ مینڈھر میں اختتام
پذیر ہوا ۔اس جلوس عزا میں بھی مینڈھر، سلوان، گورسائی کے مختلف انجمنوں کے ماتمی دستوں نے ماتم کے ذریعہ امام عالی مقامؑ کے حضور نذرانہ عقیدت پیش کیا.