پونچھ//پاکستان اور ہندوستان میں سرحدی کشیدگی کے باوجود پونچھ راولاکوٹ راہ ملن بس سروس جاری ہے۔ اس بار کئی ہفتوں بعد پونچھ کے 9نئے مسافر اپنے رشتہ داروں سے ملاقات کیلئے راولاکوٹ روانہ ہوئے تاہم خاص بات یہ ہے کہ ان میں ایک ہندو نوجوان بھی شامل ہے ۔ منیک کمار نامی یہ نوجوان ضلع راجوری کا رہنے والا ہے جوسرحد کے اس پارپاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے کوٹلی علاقے میں رہ رہے اپنے چچا سے ملاقات کو روانہ ہواہے۔اس نوجوان نے کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے بتایاکہ اس کے چچا جو کہ کوٹلی پاکستان میں رہتے ہیں، کی جدائی میں وہ لوگ برسوں سے تڑپ رہے تھے لیکن راہ ملن بس سروس کے شروع کئے جانے سے یہ ممکن ہو پایا ہے کہ وہ آج اپنے چچا اور ان کے اہل خانہ سے ملاقات کو جا رہاہے۔ نوجوان نے بتایا کہ وہ اپنی خوشی کا اظہار نہیں کر سکتا۔ پونچھ سے روانہ ہوئی بس سے 35مسافر روانہ ہوئے جن میں سے 9نئے مسافر پونچھ سے راولاکوٹ روانہ ہوئے جبکہ 26مسافر پونچھ میں رہ رہے رشتہ داروں سے ملاقات کے بعد اپنے وطن لوٹ گئے ۔وہیںپاکستانی زیر انتظام کشمیر کے راولاکوٹ سے پونچھ پہنچی بس سے 25مسافر پونچھ آئے ہیںجو سب کے سب اپنے رشتہ داروں سے ملاقات کے لئے پونچھ آئے ۔