واڑون (کشتواڑ)//سکنائی کے آتشزدگی متاثرین کو امداد فراہم کرنے کے بلند و بانگ دعوئے زمینی سطح پر اتنے حقیقی دکھائی نہیں دیتے جتنے خوبصورت یہ اخبارات اور الیکٹرانک میڈیا کی سرخیوں میں نظر آتے ہیں۔ ساری متاع زندگی گنوا چکے ان 621نفوس کو زندگی کے تانے بانے اکٹھا کرنے میں وقت تو لگے گا ہی لیکن سر دست جو ضروریات ہیں انتظامیہ انہیں بھی نہیں سمجھ پائی ہے ۔ کشمیرعظمیٰ سے بات کرتے ہوئے متاثرین نے کہا کہ بچے دودھ کے لئے تڑپ رہے ہیں تو رات کو سردی سے برا حال ہے ،پینے کا پانی نایاب ہے تو غذائی اجناس بھی برائے نام ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہیں صرف ایک ایک کمبل فراہم کیا گیا ہے جو کہ ناکافی ہے البتہ قریبی گائوں سے لوگوں نے کچھ رضائیاں اور کمبل وغیرہ فراہم کئے ہیں جن سے گزارہ چل رہا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ لوگوں کے پاس کھانا بنانے کے لئے برتن بھی نہیں بچے ہیں ، انتظامیہ کی طرف سے بھیجا گیا بیشتر سامان 4کلو میٹر دور ہیلی پیڈ پر پڑا ہے اور اسے لانے میں دقت پیش آ رہی ہے ۔ لوگ اپنی مدد آپ کے تحت کام کر رہے ہیں لیکن از سر نو زندگی کو شروع کرنا بہت مشکل ہے ۔ مقامی جامع مسجد کی انتظامیہ کمیٹی کے اراکین نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ اگر چہ پہلے ہی دن کچھ لیڈر اور افسر یہاں آئے تھے اور یقین دہانی کروائی تھی کہ انہیں تمام تر امداد فراہم کی جائے گی لیکن ابھی تک ایسا نہیں ہو پایا ہے اور لگتا ہے کہ انتظامیہ رفتہ رفتہ اس پر روایتی تساہل پرستی برتنا شروع کر دے گی۔ انہوں نے یاد دلایا کہ 2007اکتوبر میں اسی خطہ کے مارگی گائوں میں بھی بھیانک آتشزدگی ہوئی تھی ، اس وقت غلام نبی آزاد ریاست کے وزیر اعلیٰ تھے جنہوں نے موقعہ پر آکر نہ صرف ایک سال کے لئے مفت راشن اور دیگر سہولیات کا اعلان کیا تھا بلکہ پولیس کی خصوصی بھرتی مہم چلائی گئی تھی ۔ انہوں نے موجودہ وزیر اعلیٰ اور گورنر سے بھی علاقہ کا دورہ کر کے ایسی ہی سہولیات ، بالخصوص خصوصی بھرتی مہم چلانے کی مانگ کی تا کہ ان کے گھروں کا چولہا جل سکے ۔رابطہ قائم کرنے پر ایڈیشنل ڈی سی کشتواڑ کشوری لال ، جو کہ راحت کاری کے کاموں کا از خود جائزہ لے رہے ہیں، نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ انتظامیہ نے متاثرین کے لئے تمام ضروری اشیاء ارسال کر دی ہیں ، واڑون سے ریلیف ٹیم ہر ممکن کوشش کر رہی ہے کہ متاثرین کو تمام بنیادی ضروریات زندگی فراہم کر دی جائیں اور توقع ظاہر کی کہ عنقریب ہی متاثرہ افراد کو راشن اور ادویات سمیت برتن، بستر ، ٹینٹ وغیرہ مہیا کروادئیے جائیں گے۔