راجوری /مینڈھر//نوشہرہ کے لام سیکٹر میں ہندوپاک افواج کے درمیان فائرنگ اور گولہ باری کاتبادلہ ہواہے تاہم اس دوران کسی طرح کے جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ۔دریں اثناء انتظامیہ نے بیس دنوںسے بند رہنے والے حد متارکہ کے نزدیکی سکولوںکو کھولنے کا اعلان کیاہے ۔ذرائع نے بتایاکہ نوشہرہ کے لام سیکٹر میں شدید فائرنگ اور گولہ باری کاتبادلہ ہواہے ۔ دفاعی ترجمان کے مطابق گزشتہ شام ساڑھے آٹھ بجے پاکستانی فوج کی طرف سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی جس کے رد عمل میں ہندوستانی فوج نے بھی بھرپور جواب دیا۔ ترجمان نے بتایاکہ فائرنگ اور گولہ باری کا یہ سلسلہ سہ پہر ڈیڑھ بجے تک جاری رہا۔انہوںنے مزید بتایاکہ پاکستان کی طرف سے 82ایم ایم مارٹرگولے بھی داغے گئے تاہم اس دوران کوئی جانی نقصان نہیںہوا۔دریں اثناء مینڈھر میں انتظامیہ نے بیس دنوںسے بند پڑے سکولوں کھول دیاہے ۔ واضح رہے کہ ہندوپاک کشیدگی کے پیش نظر حد متارکہ سے پانچ کلو میٹر تک کی دوری پر واقع تمام سکولوں کو بیس روز قبل بند کردیاگیاتھا جنہیں اب دوبارہ کھول دیاگیاہے۔ اس ضمن میں ایس ڈی ایم مینڈھر ٹھا کر شیر سنگھ نے منگل کو سرحدی علا قہ میں واقع تمام بند سکولو ں کو کھو لنے کا اعلان کیا ۔ انہو ں نے بتا یا کہ اب حالات پر امن ہیں لہٰذ اوہ بچو ں کی پڑ ھائی کو متا ثر نہیں ہو نے دیں گے اور آج سے تمام اسکو لو ں کو کھول دیاجائے گا۔ انہو ں نے بتا یا کہ تمام اساتذہ کو ہد ایت دی گئی ہے کہ پچھلے بیس دنوں کے دوران متاثر ہوئی بچوں کی پڑھائی کو فوری طور پر مکمل کیاجائے تاکہ انہیں امتحانات میں کسی قسم کی کوئی مشکل پیش نہ آئے ۔