جموں//وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے جموں صوبے میں وقف جائیداد کی ایک تفصیلی فہرست بنانے پر زوردیتے ہوئے کہا کہ وقف جائیداد کی ڈیجیٹائزیشن کی جانی چاہئے تاکہ اس جائیداد کو مؤ ثر طریقے سے استعمال میں لایا جاسکے ۔وزیر اعلیٰ نے جموں و کشمیر سٹیٹ وقف کونسل کی 17ویں میٹنگ کی صدارت کی۔کونسل کی پچھلی میٹنگ گذشتہ برس نومبر میں منعقد ہوئی تھی۔وزیر اعلیٰ نے مختلف مقامات پر وقف جائیداد اور دیگر معاملات پر ہورہی پیش رفت کا جائیزہ لیتے ہوئے کہا کہ اس جائیداد کو منافع بخش اثاثوں میں تبدیل کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ جموں صوبہ میں وقف کی اعلیٰ قیمت والی جائیداد موجود ہے، جسے بہتر ڈھنگ سے استعمال میں لانے سے کونسل کی مالی بنیاد مستحکم بنانے میں مدد مل سکتی ہے۔۔کونسل کی 16 ویں میٹنگ میں لئے گئے فیصلوں کے سلسلے میں ہوئی کاروائی پر ہورہی پیش رفت کا جائیزہ لینے کے دوران وزیر اعلیٰ کو وقف کونسل کی طرف سے راجوری، جموں اور کشتواڑ میں تین نرسنگ کالج قائم کرنے کے بارے میں تفصیلی جانکاری دی گئی۔ کونسل نے کشتواڑ اور راجوری میں نرسنگ کالجوں کے لئے لیبارٹری آلات اور دیگر اخراجات کے لئے ایک کروڑ روپے گرانٹ کو بھی منظوری دی۔اسمعیل پور سانبہ میں ہُنر مندی اور روز گار کو فروغ دینے کے لئے قائم کئے جارہے انسٹی چیوٹ کے حوالے سے وزیر اعلیٰ نے ادارے میں ایک معیاد بند مدت کے اندر مقامی لوگوں کے لئے کچھ نئے تکنیکی کورس متعارف کرنے کے بارے میں ایک فعال منصوبہ مرتب کرنے کی ہدایت دی۔میٹنگ میں پاٹا بوڑی اور تالاب تِلو میں پبلک پرائیویٹ شراکت داری کے تحت وقف اراضی پر رہایشی فلیٹ تعمیر کرنے کے معاملے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔کنجوانی جموں میں وقف اراضی کی لیز کی تجدید نو کے سلسلے میں وزیر اعلیٰ نے اس جائیداد کو تجرتی مقاصد کے لئے استعمال میں لانے کی ہدایات دیں تا کہ کونسل کی آمدن میں اضافہ ہوسکے۔وقف جائیدادکے کرایہ ناموں کی تجدید نو کے بارے میں وزیر اعلیٰ نے ان کرایہ ناموں کو موجودہ مارکیٹ ریٹ کے تناظر میں ترتیب دینے کی ہدایت دی۔انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں ایک مناسب طریقہ کار وضح کیا جانا چاہئے۔میٹنگ میں کچھ دیگر مقامات پر موجود وقف اراضی پر فلیٹس اور تجارتی کمپلیکس تعمیر کرنے سے جڑے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔میٹنگ میں تالاب کھٹیکاں میں جامع مسجد کی تعمیر پر جاری پیش رفت کا بھی جائیزہ لیا گیا۔اس سے قبل جموں وکشمیر سٹیٹ وقف کونسل کے چیف ایگزیکٹو افسر نے وزیر اعلیٰ کے سامنے وقف کونسل کی طرف سے ہاتھ میں لئے گئے پروجیکٹوں کے بارے میں تفصیلی پریذنٹیشن دی۔