راجوری //منجاکوٹ کے حد متارکہ کے قریب واقع علاقوں میں رہ رہے لوگوںکا امن و سکون چھن چکاہے جہاں گزشتہ تین روز سے ہندوپاک افواج کے درمیان شدیدفائرنگ اور شلنگ ہورہی ہے ۔سرکاری ذرائع کے مطابق گزشتہ سہ پہر ساڑھے بارہ بجے سے شام چار بجے تک فائرنگ اور گولہ باری ہونے کے بعد رات دس بجے تک حد متارکہ پر خاموشی رہی لیکن پھر سے ترکنڈی سیکٹر دونوں ممالک کی افواج کے درمیان میدان جنگ بن گیا جس دوران بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیاگیا۔ذرائع نے مزید بتایاکہ فائرنگ دوبارہ دس بجے شروع ہوئی جو صبح تین بجے تک جاری رہی اورپھر سہ پہر کے ڈیڑھ بجے سے تازہ فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوگیا۔دفاعی ذرائع نے الزام لگایاکہ فائرنگ کا سلسلہ پاکستان کی طرف سے شروع کیاگیاجس کے رد عمل میں بھارتی فوج نے بھی بھرپور جواب دیا۔نائیکہ پنج گرائیں کے سابق نائب سرپنچ ذاکر احمد نے بتایاکہ انہوںنے اپنے اہل و عیال اور گائوں کے دیگر لوگوںکی طرح رات بغیر سوئے گزاردی ۔ذاکر کے مطابق حد متارکہ پر حالات بیان سے باہر ہیں ۔دریں اثناء ترکنڈی اور قرب و جوار کے گائوں نائیکہ پنج گرائیں ، پریالی ، کھوڑی ناڑاور راجدھانی میں قائم تمام سکول بند کردیئے گئے ہیں ۔چیف ایجوکیشن افسر راجوری چوہدری الطاف حسین نے بتایاکہ حد متارکہ کے قریب واقع تمام سکولوںکو بند کردیاگیاہے ۔