جموں//گوجری فلاحی سنگت جوقبائلی طبقہ گوجربکروالوں کی زبان کی ترقی وترویج کے لئے کام کرنے والی تنظیم کااجلاس تنظیم کے صدردفترواقع سدھرامیں منعقدہوا۔اس دوران گوجری زبان وادب سے متعلق مسائل پرغوروخوذکرنے کے ساتھ ساتھ تنظیم کو ازسرنوتشکیل دیاگیا۔میٹنگ میں شامل تنظیمی عہدیدران وممبران نے بااتفاق رائے محمدامین انجم کی گذشتہ دوسالہ کارکردگی کومدنظررکھتے ہوئے گوجری فلاحی سنگ کاصدرنامزدکیا۔اس دوران مقررین نے سرکاری میڈیا یعنی آل انڈیاریڈیواوردوردرشن سے گوجری خبروں اورپروگراموں کے اوقات میں اضافہ کرنے کامطالبہ کیا۔ اس دوران مقررین نے کہاکہ تنظیم کی طرف سے بارہا گذارشات کے بعد مرکزی وزارت اطلاعات ونشریات نے گوجری زبان میں ریڈیوکشمیرجموں سے صبح کے وقت دوسرانیوزبلیٹن شرو ع کرنے کیلئے نہ صرف منظوری دی ہے بلکہ لگ بھگ پانچ لاکھ روپے بھی ابتدائی طورپرمنظورکئے ہیں لیکن باوجوداس کے بدقسمتی سے ریڈیوکشمیرجموں کے حکام صبح کے وقت گوجری نیوزبلیٹن شروع کرنے میں نامعلوم وجوہات کی بناء پر لیت ولعل کی پالیسی اپنائے ہوئے ہیں جس سے ریاست جموں وکشمیر کے 20لاکھ سے زائدگوجربکروالوںکے ساتھ ناانصافی ہے۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے نیوزبلیٹن شروع کرنے کی منظوری کے باوجود ریڈیوکشمیرجموں کے حکام کی ٹال مٹول پالیسی پرتشویش ظاہرکرتے ہوئے اسے گوجربکروال طبقہ کے ساتھ زیادتی قراردیا۔انہوں نے کہاکہ گوجری ایک عالمی زبان ہے جس کادائرہ بہت وسیع ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اگر ڈوگری میں کوئی بھی پروگرام ریڈیویاٹیلی ویژن پرچلایاجائے گاتواس کااتنااثرنہیں ہوگاجتناکہ گوجری زبان کاہوگا۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ تیزرفتاردورمیں بھی پہاڑوں میں رہنے والے خانہ بدوش گوجروں بکروال لوگوں جن کے پاس ریڈیوہی اطلاعات کے حصول کاذریعہ ہوتاہے کو 24 گھنٹوں کے بعد اپنی مادری زبان میں خبریں سننے کوملیں تویہ سراسرزیادتی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ریڈیوکشمیرجموں سے گوجری خبروں کیلئے 24 گھنٹوں میں صرف 10 منٹ ناکافی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ غریب خانہ بدوشوں ہی آج کے دورمیں ریڈیوسنتے ہیں اورانہیں اگر 24 گھنٹوں کے بعداپنی زبان میں خبریں سننے کوملیں تو یہ ان کے ساتھ امتیازہے۔میٹنگ کے اختتام پرمحمدامین انجم نے عہدیداران وممبران کاانہیں اہم ذمہ داری سونپنے کیلئے شکریہ اداکرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ وہ فرائض کی انجام دہی کیلئے ہرممکن کوشش کریں گے۔اس دوران میٹنگ میں انورحسین، محمدحسین، محمدعارف سجاد، محمدامین انجم، ایڈوکیٹ محمدشفیق ، خلیل احمد، عبدالرحمن شاہین، باغ علی طاہر، طارق حسین ابرار، ایڈوکیٹ محمداکرم، شوکت علی، جاعیداقبال، محمدلطیف ، محمداشتیاق مصباح ودیگران شامل تھے۔