نئی دہلی//کشمیر میں مذاکراتی عمل شروع کرنے کی وکالت کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے وزیر اعظم ہند پر زور دیا کہ وادی میںبحران کو ختم کرنے کیلئے تمام متعلقین اور فریقین سے بات چیت کا آغاز کیا جائے ۔ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے دہلی میں وزیر اعظم ہند نریندر مودی سے ملاقات کی۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے وزیر اعظم ہند کو مشورہ دیا کہ مرکزی اور ریاستی سرکار میز پر گفت و شنید کرنے والے تمام فریقین سے بات کرے اور انکا نقطہ نظر بھی سنے۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم ہند نے انکی بات اطمینان سے سنی اور انکی تجاویز پر غور کرنے کی حامی بھر لی۔ نریندر مودی سے میٹنگ کے بعد نئی دہلی میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے اس بات کی قوی امید ہے کہ وزیر اعظم ہند نریندر مودی ان تمام مسائل کو حل کرینگے جو میں نے اور ریاست کے دیگر لیڈروں نے انکی جانکاری میں لائے۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے تعمیری اپوزیشن کا رول ادا کیا ہے اور آئندہ بھی یہ کردار جاری رکھے گی۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ3ماہ سے جاری احتجاجی لہرکے شکار ہوئے لوگوں کیلئے ہم کچھ بھی کرنے کو تیار ہے۔نیشنل کانفرنس کے صدر کا کہنا تھا کہ تعلیمی شعبے کو نقصان پہنچا جبکہ سیاحتی صنعت،جو ریاست کی اقتصادیات میں ریڑ کی ہڈی حیثیت رکھتی ہے، بھی بری طرح نقصانات سے دو چار ہوئی۔انہوں نے کہا کہ حد متارکہ اور بین الاقوامی سرحد کے نزدیکی علاقوں میں رہائش پذیر لوگ مشکلات سے دو چار ہیں۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ میں نے وزیر اعظم سے درخواست کی کہ تمام حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے ریاستی عوام کو راحت پہنچانے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔ اس موقعہ پر تاہم نیشنل کانفرنس کے صدر نے وزیر اعظم ہند کے ساتھ ہوئی میٹنگ سے متعلق تفصیلات بتانے سے معذرت ظاہر کی۔انہوں نے کہا کہ میٹنگ نہایت ہی خوشگوار ماحول میں منعقد ہوئی اور وزیر اعظم ہند کو بھی ریاست کی موجودہ صورتحال پر تشویش ہے۔