مظفرآباد// متحدہ جہاد کونسل کے چیئرمین سید صلاح الدین نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں جاری مظالم پر اقوام متحدہ کی مجرمانہ خاموشی کے بعد کشمیر قوم مسلح جدوجہد پر مجبورہو چکی ہے جب دنیا کشمیریوں کی پر امن صدا پر کان نہیں دھر رہی تو ہمارے پاس جنگ کے سوا کوئی آپشن نہیں رہا۔انہوں نے کہاکہ مسئلہ کشمیر پاکستان و بھارت دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان تنازعات کی بنیادی وجہ ہے اگر اقوام متحدہ اپنی پاس شدہ قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر حل نہیں کرتا تو ان دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان جنگ چھڑ جائیگی۔ مظفرآباد کے مظفر وانی برہان شہید چوک میں عز م آزادی ریلی سے خطاب کے دوران ان کا کہنا تھا کہ کشمیری قوم آزادی کے لئے چھ لاکھ جانیں قربان کر چکی ہے۔ 69سال سے کشمیریوں نے آزادی کی تحریک کے دوران ہر راستہ اختیار کیا۔ پر امن صدائے حق بلند کی، آزادی کیلئے سیاسی و سفارتی مہم چلائی، اب بھی کشمیر میں ساڑھے تین ماہ سے پر امن عوامی تحریک جاری ہے، جس کے جواب میں فورسز نے 14ہزار کشمیری زخمی کئے،9 ہزار افراد کو آزادی کا نعرہ لگانے کی پاداش میں گرفتار کیاگیا، اس وقت 600کشمیر پیلٹ گن سے شدید متاثر ہیں، سو سے زائد افراد بینائی سے محروم کر دئیے گئے ہیں۔ شہداء کی تعداد 105سے تجاوز کر گئی ہے، کرفیو کے باوجود کشمیر کے طول عرض میں ہزاروں میں لاکھوں لوگ جمع ہو کر آزاد کا نعرہ لگاتے ہیں۔ لیکن عالمی برادری خاموش ہے، کوئی کشمیریوں کی آواز نہیں سن رہا، ہر روز بھارت کیخلاف کشمیر میں ریفرنڈم ہو رہا ہے، لیکن عالمی امن کے ٹھیکیدار خاموش ہیں، ان کی زبانیں کھل نہیں رہیں، نہتے کشمیریوں نے جانیں قربان کیں، بھارتی مظالم کا خالی ہاتھ مقابلہ کیا۔سید صلاح الدین نے کہاکہ حریت قیادت سیدعلی گیلانی، محمدیاسین ملک، میر واعظ عمر فاروق، آسیہ اندرانی سمیت ساری قیادت گرفتار و نظر بند ہے۔ کشمیر میں فصلات تباہ کی جا رہی ہیں، پھلوں کے باغات اجاڑے جا رہے ہیں، چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال ہو رہا ہے، گھر کے دروازے اور کھڑکیاں توڑے جا رہے ہیں، گھریلو سامان لوٹا جا رہا ہے، لیکن اقوام متحدہ خاموش ہے اور کشمیر پر مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کر رہا ہے اتنی بڑی قربانیوں کے بعد بھی دنیا کشمیریوں کی طرف توجہ نہیں دے رہی تو پھر کشمیری عوام کے پاس مسلح جدوجہد کے سوا کوئی راستہ نہیں ۔