سرینگر //وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے جموں وکشمیر میں لگاتار ہو رہی سرحدی شلنگ کے دوران معصوم شہریوں کی ہلاکت اور جائیداد تباہ ہونے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بھارت اور پاکستان سے امن اور سیاسی مذاکرات کی اپیل کی ہے تاکہ خطے میں معمول کے حالات بحال کئے جاسکیں۔وزیر اعلیٰ نے کہا ہے کہ انہیںشلنگ کی وجہ سے بچوں اور خواتین سمیت شہریوںکی ہلاکتوں سے کافی دُکھ ہواہے ۔انہوںنے نئی دلی اور اسلام آبادکی سیاسی قیادتوں سے اپیل کی ہے کہ وہ تنائو کوکم کرنے کے لئے موثر اور فوری نوعیت کے اقدامات کریں تاکہ ریاست کے لوگوںکے مشکلات کا خاتمہ کیا جاسکے ۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ مسلسل باڈرشلنگ کی وجہ سے خطے بالخصوص جموں وکشمیر میں بد ترین انسانی مسائل پیدا ہوئے ہیں جہاں معصوم شہریوں اوران کی جائیداد کونشانہ بنایا جارہا ہے۔ انہوںنے کہا کہ ریاست کے لوگ امن کے متمنی ہیں کیوںکہ خطے میں تشد د اور منافرت کے ماحول سے ریاست کافی بُری طرح متاثر ہو رہی ہے۔انہوںنے کہاکہ ہندو پاک کو سرحدوں پر بڑھتے تنائو اورمخاصمت آرائی کے خطرناک نتائج کو ملحوظ نظر رکھتے ہوئے جلد ازجلد مذاکراتی چینل کھولنے چاہئیں۔اس بات کو دہراتے ہوئے کہ موجودہ صورتحال کے دوران مذاکراتی عمل کی اہمیت اوربھی بڑھ جاتی ہے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سرحدوں اور ایل او سی پر تشدد بڑھنے کے پیش نظر بھارت اور پاکستان کو تمام حل طلب مسائل کا پُرامن طریقے سے حل نکالنے کی اہمیت کو سمجھ لینا چاہئے ۔انہوںنے کہاکہ یہ بھارت اورپاکستان کی سیاسی قیادتوں کی ذمہ داری ہے کہ خطے کو تباہ کن صورتحال سے نجات دلائی جائے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بے معنی تشدد دونوں بھارت اور پاکستانی عوام کا دشمن ہے کیونکہ سالہاسال سے خونریزی کی وجہ سے لوگوںکی زندگی اجیرن بن گئی ہے۔