سرینگر//مشترکہ مزاحمتی قیادت کے ملن پر بریک لگاتے ہوئے حکومت نے سید علی گیلانی،میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک کی حید پورہ میں مشاورت کو ناکام بنادیا۔ مزاحمتی خیمہ کی طرف سے روایتی طور بدھ کو احتجاجی کلینڈر جاری کرنے کے روز ہی مشترکہ مزاحمتی قیادت کی میٹنگ منعقد ہونے جارہی تھی تاہم سرکار نے اس میٹنگ پر قدغن عائد کی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سید علی شاہ گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک کے درمیان حید پورہ میں گیلانی کی رہائش گاہ پر بدھ 3بجے مشترکہ میٹنگ منعقد ہونے جارہی تھی،تاہم محمد یاسین ملک جب حید پورہ پہنچے تو انہیں خانہ نظر بند سید علی گیلانی سے ملنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ بعد میں محمد یاسین ملک واپس چلے گئے۔اس دوران میرواعظ عمر فاروق جو گھر میں نظر بند ہے،کو گھر سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی گئی جس کی وجہ سے وہ مشترکہ میٹنگ میں شرکت کرنے سے رہ گئے۔8جولائی کو حزب کمانڈر برہان وانی کے جان بحق ہونے کے بعدتینوں مزاحمتی لیڈروں نے مشترکہ طور پر احتجاجی کلینڈر جاری کیا ۔ سید علی گیلانی مسلسل خانہ نظر بند ہیں وہیں محمد یاسین ملک کو قریب ساڑھے3ماہ کی اسیری اور میر واعظ کو2ماہ کی گرفتاری کے بعد رہا کیا گیا۔حریت(گ) نے کہا ہے کہ حکومت نے قیادت کو بھی آپس میں ملنے کی اجازت نہ دے کر ایک بار پھر ثابت کردیا کہ یہ بزدل سرکار دہلی کے آقاؤں کے اشاروں پر ناچتی ہے۔ اس کے پاس سوائے اپنی کالی گاڑیوں میں گھومنے پھرنے کے کوئی اختیارات نہیں ہیں۔ یہاں ہر چھوٹا بڑا معاملہ دہلی کے زیر نگرانی چلتا ہے۔ سنگھ پریوار کے یہ چہیتے سینکڑوں کلومیٹر دور سرحد پر جاری کشت وخون پر سینہ کوبی کرتے ہیں، لیکن اپنے اپنے حلقہ انتخاب میں روز ہورہی ہلاکتوں پر ان کی بھی لمبی زبانیں گنگ ہوجاتی ہیں ۔ حریت نے عوام سے اپیل کی کہ مشترکہ قیادت کے پروگرام پر عمل کریں اور کسی کو بھی اس میں رخنہ ڈالنے کی اجازت نہ دیں۔