سرینگر//ریذیڈنسی روڈ پر آگ کی ایک ہولناک واردات میں سٹیٹ بینک آف انڈیا مین برانچ کا رہائشی کوارٹراور سیکورٹی فورسز کی 3بارکیں خاکستر ہوئیں جبکہ شوپیان میں ڈسٹرکٹ انسٹی چیوٹ آف ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ (ڈائٹ) کے سینئرآفیسر کی سرکاری رہائش گاہ جل گئی ۔آگ کی ان وارداتوں میں سرکار ی رےکارڈ کے ساتھ کروڑوں روپے مالےت کا ساز و سامان بھی شعلوں کی نذ ر ہو گےا۔سرینگر میںریذیڈنسی روڑ پر واقع سٹیٹ بینک آف انڈیا ( ایس بی آ ئی )مین برانچ سے بدھ کی صبح3بجے آگ نمودار ہوئی۔ آگ کے شعلے بلند ہوتے ہی وہاں تعےنات سیکورٹی اہلکارچیخ و پکار کرتے ہوئے بارکوںسے باہرآئے اور آگ بجھانے کی کوشش کی جبکہ فوری طور پر کو ٹھی باغ پولےس اسٹیشن کے ساتھ ساتھ فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز کو مطلع کیا گیا۔فائر سروس نے آگ پر قابو پانے کے آپریشن شروع کیا جو صبح 7بجے تک جاری رہا ۔عین شاہدین کے مطابق بینک کی رہائشی عمارت سے آگ کے شعلے بھڑک رہے تھے ۔شعلوں نے آناً فاناً بینک کی پرانی 2 عمارتوںکو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔اس سے پہلے کہ فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز کی گاڑیاں اور عملہ وہاں پہنچ جاتا،ایک عمارت کا بیشتر حصہ آگ کی لپٹوں میں آچکا تھا ۔ابتدائی طور پر فائر بریگیڈ گاڑیوں نے آگ پر قابو پانے کی کوشش کی تاہم جب وہ کامیاب نہیں ہوئے تومحکمہ فائر سروس کو شہر سرینگرکے کئی فائر سروس اسٹیشنوں سے فائر ٹینڈر اور عملہ لانا پڑا۔ آگ کی زد میںآنی والی عمارتیں لکڑی کی بنی ہوئی تھیں جس کے باعث آگ پھیلنے میں دیر نہیں لگی ۔فائر سروس اہلکاروں کی سخت جدوجہد کے بعدصبح 7بجے آگ پر قابو پالیا گیا۔ اس سے قبل ہی بینک کی ایک عمارت خاکستر ہوچکی تھی اور اس میں موجود فرنیچر، الماریاں ، اہم ریکارڈاور دیگر سازوسامان بھی جل کر راکھ کے ڈھیر میں تباہ ہوچکا تھا۔آگ کی اس واردات میں 132بٹالین سی آر پی ایف کی 3بارکوں کے ساتھ ساتھ قریبی ایک عمارت کو بھی بھاری نقصان پہنچا ۔اس دوران انتظامیہ اور بنک کے کئی سینئر افسران نے جائے واردات پر پہنچ کرآگ سے ہوئے نقصان کا جائزہ لیا۔پولیس اسٹیشن کوٹھی باغ میں اس سلسلے میں ایک کیس درج کیا گیا ہے اور تحقیقات شروع کی گئی ہے ۔فائر اینڈ امیرجنسی سروسز کے ایک ترجمان نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ آگ لگنے کی وجہ شارٹ سرکٹ ہے جبکہ اس واردات میںآگ سے 2کروڑ روپے کے نقصان کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ترجمان نے بتایا کہ آگ پر قابو پانے کیلئے محکمہ کے جوائنٹ ڈائر یکٹر اور ڈپٹی ڈائریکٹر سرینگر کے علاوہ محکمہ کے 60اہلکار آپریشن میں شریک ہوئے اور 17فائر ٹینڈروں اور13پمپوں کو کام پر لگایا گیا ۔انہوں نے مزید بتایا کہ آپریشن کے دوران بنک کی دیگر عمارتوں کے ساتھ ساتھ نزدیکی ہوٹل اور دکانوں کو بھی بچا لیا گیا ۔بینک کے ریجنل منیجر ایم کے بیسن نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ خوش قسمتی سے بنک کا ڈاٹا اور دیگر ریکارڈ محفوظ ہے اور بنک عمارت کو بھی نقصان نہیں پہنچا ۔انہوں نے بتایا کہ آگ کے شعلے رہایشی عمارت سے نمودار ہوئے اور میں اپنی جاں بچانے میں کامیاب ہوا جبکہ میرے کمرے میں موجود کپڑے اور دیگر سامان راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوا۔انہوں نے مزید بتایا کہ بنک صارفین کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ بنک کا اہم ریکارڈ محفوظ ہے اور بنک معمول کے مطابق کام کررہا ہے ۔ادھر منگل رات دےر گئے ڈسٹرکٹ انسٹی چیوٹ آف ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ (ڈائٹ) شوپیان کے پرنسپل کی سرکاری رہائش گاہ مےں آ گ ظاہر ہو ئی۔ آ گ کی اس واردات مےں لاکھوں روپے مالےت کا سرکاری سامان راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوگےا ۔اسی اثناءمیںحاجن کے مےن مارکےٹ مےں دوران شب آ گ کی اےک واردات میں دکانات اور اےک رہاشی کمرہ خا کستر ہوا۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ وادی میں گذشتہ 4ماہ سے جاری نامساعد حالات کے دوران آگ کی مختلف وارداتوں میں 20سے زائد سکولی عمارات اور گاڑیوں کے علاوہ کئی تعمیرات نذر آتش کئے گئے۔