سرینگر// وزیر دفاع منوہر پاریکر نے کہا کہ پاکستان کی ہمیشہ یہ کوشش رہی ہے کہ وہ جموں کشمیر پر قبضہ کریں تاہم جموں کشمیر اور اس کے لوگ بھارت کے نا قابل تنسیخ حصہ ہے۔انہوں نے پاکستانی زیر انتظام کشمیر اور وہاں کے عوام کو بھی بھارت کا حصہ قرار دیا۔بھارت کے پہلے پرم ویر چکر میجر سوم ناتھ شرما کو بڈگام میں جنگی یادگار پر خراج عقیدت ادا کرنے سے متعلق ایک تقریب کے دوران سابق فوجی اہلکاروں (ایکس سروس مین) سے خطاب کرتے ہوئے منوہر پاریکر نے کہا کہ دو بدو لڑائی میں شکست کھانے کے بعد اب پاکستان نے جنت کشمیر میں بھارت کے خلاف درپردہ جنگ شروع کی ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں ہی نہیں بلکہ ملک کی دیگر ریاستوں اور حصوں میں بھی یہ درپردہ جنگ چھیڑ دی ہے تاہم افواج ہند پیشہ ہ وارانہ طریقے سے اس کا منہ توڑ جواب دے رہی ہے۔ منوہر پاریکر نے کہا ’’ اس موقعہ پر اس بات کی تجدید عہد کر رہے ہیں کہ دہشت گردی اور درپردہ جنگ کا منہ توڑ جواب دینگے‘‘۔پاکستان پر کشمیری عوام اور اپنے لوگوں کو گمراہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ جموں کشمیر میں ایک منتخب حکومت ہے جو کشمیری عوام کی فلاح اور بہبودی کیلئے ہے،اور انہیں ترقی کی راہ پر گامزن کر رہی ہے۔کشمیریت کو نشانہ بنانے کا الزام عائد کرتے ہوئے منوہر پاریکر نے کہا’’کچھ گمراہ نوجوان اسکولوں کو نذر آتش کر کے کشمیری بچوں کے مستقبل کو تاریک بنا رہے ہیں‘‘۔انہوں نے کہا کہ اسکول اور تعلیمی ادارے اہم ہیں کیونکہ وہاں سے حاصل کی گئی تعلیم ہمیشہ انسان کے ساتھ رہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ جاہ و حشمت ختم ہوسکتی ہے،مگر علم کی دولت سے انسان ہمیشہ مالا مال رہتا ہے۔پاریکر نے کہا کہ فوج کو بھی ہدایت دی گئی ہے کہ وہ انتظامیہ کی کشمیر میں اسکولوں اور تعلیمی اداروں کو کھولنے میں تعاون پیش کرے۔کشمیر کی معاشی حالات کا ذکر کرتے ہوئے منوہر پاریکر نے الزام لگاتے ہوئے کہا ’’ گزشتہ4ماہ سے پاکستان کے حمایت یافتہ سماج دشمن عناصر،جن کا کشمیری امن پسند عوام کے ساتھ کوئی بھی لینا دینا نہیں ہے،نے وادی کی اقتصادی حالت کو کافی زک پہنچایا۔انہوں نے کہا کہ ان لوگوں نے کشمیر کے پرامن ماحول کو خراب کیا۔انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر میں انفارمیشن ٹیکنالوجی اور سیاحت شعبوں میں بے انتہا اقتصادی صلاھت موجود ہے۔کشمیر کے بے پناہ حسن کی تعریف کرتے ہوئے منوہر پاریکر نے کہا کہ میں گواہ کا رہائشی ہو،اس لئے یہ کہوںگا کہ گواہ کشمیر سے تھوڑا زیادہ خوبصورت ہے۔ریاستی عوام کو تشدد کا راستہ کرنے اور ملک کے تعمیری عمل کے ساتھ جوڑنے کی اپیل کرتے ہوئے منوہر پاریکر نے کہا کہ امن سے ہی ریاست کی اقتصادی حالات بہتر ہو سکتی ہے۔وزیر دفاع کے ہمراہ شمالی کمان کے فوجی سربراہ لیفٹنٹ جنرل ڈی ایس ہوڈا تھے۔