سرینگر// بانہال سے بارہمولہ تک 119کلو میٹر کی لمبی پٹری پر گذشتہ 118دنوں سے ریل سروس معطل ہے،جس کے نتیجے میں محکمہ کو ابھی تک 3کروڑ 54لاکھ کا نقصان اٹھانا پڑا ہے جبکہ چار ماہ پہلے ان ریل گاڑیوں سے روزانہ 20سے 30ہزار لوگ بانہال ، بارہمولہ ، بڈگام اننت ناگ کا سفر کرتے تھے اور محکمہ کی یومیہ آمدن3لاکھ تھی تاہم 8جولائی کوحزب کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد یہ ٹرین سروس تب سے بند پڑی ہے۔ دہلی میں موجود ریلوے کے سی پی آر او نریش سرما نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ پچھلے چار ماہ سے ٹرین سروس ٹھپ رہنے کے نتیجے میں ریلوے کو ابھی تک 4کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے ۔انہوں نے کہا کہ محکمہ ریلوے کو کشمیر سے سالانہ آمدن دس کروڑ روپے ہے اور اس سال کے 4ماہ کوئی بھی ٹرین ابھی تک نہیں چل سکی ہے ۔نریش نے کہا کہ روزانہ بانہال سے بارہمولہ کیلئے 12ریل گاڑیاں چلتی تھیں جن میں 20ہزار سے 30ہزار لوگ روزانہ سفر کرتے تھے ا ور یہ 12ریل گاڑیاں دن میں 30 بار بارہمولہ سے بانہال اور بانہال سے بارہمولہ کا چکر لگاتی تھیں اور اگر روزانہ کے 30 ایسے چکروںکا حساب نکالا جائے تو ان 118روز کے دوران ریلوے کے 3,540چکر نہیں لگ سکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ر یلوے محکمہ کو ایک دن میں 3لاکھ روپے کی آمدن ہوتی تھی۔انہوں نے کہا کہ محکمہ کو نقصان تو ہوا لیکن اس سے بھی زیادہ نقصان لوگوں کا ہوا ہے کیونکہ لوگ بڑی آسانی سے سفر کرتے تھے اور انہیں بہت ہی قلیل رقم کرائے کے بطور خرچ کرنی پڑتی تھی ۔ریلوے افسر کے مطابق ریل پٹریوں کو اتنا نقصان پہنچایا گیا ہے کہ اگر اب حالات ٹھیک بھی ہو جاتے ہیں تو بھی محکمہ ریلوے اس قابل نہیں ہے کہ وہ دو ہفتوں تک ریل سروس کو بحال کر سکے کیونکہ اس کی مرمت کافی زیادہ کرنی ہے۔چار ماہ سے ٹرین ایک ہی جگہ پر کھڑی رہنے سے انجن کو نقصان ہونے کے متعلق پوچھے گے ایک سوال کے جواب میں افسر نے کہا کہ محکمہ کے انجنیئر اور میکنک روزانہ ریل گاڑیوں کو دیکھتے ہیں اس لئے انجن کو کوئی بھی نقصان نہیں ہو گا ، انہوں نے کہا کہ گاڑیوں کا الگ سے انجن نہیں ہے بلکہ گاڑیوں کے اندر ہی انجن نصب ہے ۔ ریل سروس شروع کرنے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ حالات کے ٹھیک ہو جانے کے بعد ریل سروس کو بحال کیا جائے گا ،انہوں نے کہا کہ ریلوے محکمہ پٹریوں کو ٹھیک کر کے سروس کو بحال کر دیتالیکن ریلوے ٹریک ان علاقوں سے گزرتے ہیں جہاں امن و قانون کی صورتحال خراب رہتی ہے اور ایسے میں وہ کسی بھی طرح کا کوئی خطرہ مول نہیں لے سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب حالات معمول پر واپس لوٹ آئیں گے تو اْن کی کوشش رہے گی کہ وہ مسافروں کو سہولیات پہنچانے کیلئے ریل سروس کو دوبارہ شروع کریں۔