کوٹرنکہ // کوٹرنکہ میں کانگریس پارٹی نے احتجاجی دھرنا دیا ۔اس دوران ٹریفک کی نقل وحرکت بھی متاثر رہی ۔یہ احتجاجی دھرنا پارٹی کے سینئر لیڈر محمد اقبال ملک کی سربراہی میں ریاستی حکومت کیخلاف دیاگیا۔ اس دوران مظاہرین نے بینر بھی تھام رکھے تھے جن پر ’’ بجلی ، پانی اور سڑک جو سرکار نہ دے سکے وہ نکمی ہے ‘‘،’’عوام دشمن سرکار کو بھگانا ہے ۔جموں کشمیر میں امن کو لانا ہے ‘‘جیسے نعرے درج تھے ۔ اس موقعہ پر خطاب کرتے ہوئے محمد اقبال ملک نے کہا کہ گزشتہ روز وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے سرحدی متاثرین سے ملاقات کی جو صرف ڈرامہ اور متاثرین کے زخمو ں پر نمک پاشی کے مترادف ہے ۔ان کاکہناتھاکہ وزیر اعلیٰ نے راجوری پونچھ سرحدی کشیدگی میں متاثر ہوئے افراد کے لئے نہ کسی پیکیج کا ا علان کیا اور نہ ہی متاثرین کے لئے کسی خاص رعایت کا اعلان کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اگرمحض جائزہ ہی لینا تھا تو اس قدر سرکار ی خزانے پر بوجھ کیوں ڈالا گیا جبکہ رپورٹ ڈپٹی کمشنر سے بھی لی جاسکتی تھی ۔ اقبال ملک نے کہا کہ جب سے ریاست میں مخلوط سرکار کا قیام عمل میں آیاہے تب سے حالات بدستور کشیدہ ہیں اور عام لوگوں کی زندگی اجیرن بن گئی ہے ۔ انہوں نے وزیر خوراک چوہدری ذوالفقار علی کو تنقیدکا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ موصوف اپنے حلقے کی عوام کے کام نہیں کرپائے ۔ان کاکہناتھاکہ موصوف کو اپنے علاقے کی ترقی اور غریب عوام کو بنیادی سہولیات پہنچانے کے لئے کام کرنا چاہئے تھا لیکن وہ ایسا نہ کر سکے ۔ انہوں نے کہا کہ قصبہ کوٹرنکہ میں سڑک نام کی کوئی چیز ہی نہیں اور نہ ہی عوام کو پینے کا پانی فراہم کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ راشن کی قیمتوں میں اضافہ کی وجہ سے غریب افراد پر ایک اور بوجھ ڈالاگیا ہے جبکہ مفتی محمد فوڈ انٹائٹل منٹ اسکیم کا زمینی سطح پر عام آدمی کو کوئی بھی فائدہ نہیں پہنچا ۔ اس موقعہ پر بولتے ہوئے مسعود نسیم نے کہا کہ اگر کوٹرنکہ بدھل کو بنیادی سہولیات فراہم نہ ہوئیں تو بڑے پیمانے پر احتجاج کیاجائے گا۔ انہوں نے سرکار کو متنبہ کیاکہ وہ ٹال مٹول کی پالیسی ترک کرے اور عوام کو سہولیات فراہم کرے ۔احتجاجی دھرنے میںیوتھ لیڈر بشارت راتھر ، راج محمد راتھر ، شیر باز ،منظور چودھری ،ریاض چودھری، بیت اللہ ملک ، شفیق راز، تاج ٹھکراور عبدالحمید بھی موجود تھے ۔