شوپیاں//دبجن شوپیان میں ہفتہ کو فورسز کے ساتھ جھڑپ میں جاں بحق ہوئے حزب عسکریت پسندوسیم احمد کھانڈے کی نماز جنازہ میں توار کو ہزاروں لوگوںنے شرکت کی ۔علاقہ میں اس قدر لوگ جمع ہوئے تھے کہ نماز جنازہ 5مرتبہ ادا کرنا پڑی ۔گذشتہ شام مذکورہ عسکریت پسند کی لاش اسکے گھر واقع زکرن پہنچائی گئی تو سینکڑوں مرد و زن اور بچے زکرن پہنچ گئے جبکہ کئی علاقوں سے لوگ جلوس کی صورت میں زکرن پہنچ گئے ۔جلوس میں شامل لوگ آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعرہ بازی کررہے تھے ۔بعد میں اسکی میت کو مقامی مسجد میں رکھا گیا اور رات دیر گئے تک یہاں مساجد میں آزای کے ترانے گونجتے رہے۔اتوار کی صبح کئی علاقوں سے ہزاروں لوگ زکرن پہنچ گئے اور بھارت مخالف اور آزادی کے حق میں نعرے بلند کئے گئے ۔اس موقعہ پر یہاں ایک تعزیتی جلسہ منعقد ہوا جس دوران کئی حریت رہنمائوں نے خطاب کیا۔بعد میں اس کی میت کومقامی قبرستان لے جایا گیاجبکہ اس سے قبل ہزاروں کی تعداد میں لوگ جنازے میں شریک ہوئے۔بتایا جاتا ہے کہ جنازے میں اس قدر لوگ جمع ہوئے کہ یہاں 5بار نماز جنازہ پڑھائی گئی ۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ سنیچر کی صبح فوج اور پولیس نے دوبجن شوپیان گائوں کا محاصرہ کیاجس دوران فائرنگ کا تبادلہ کافی دیر تک جاری رہااور جھڑپ میں حزب عسکریت پسندوسیم احمد کھانڈے ولد محمد ایوب ساکن زکرن کیلر جاں بحق ہوا۔۔پولیس کا کہنا ہے کہ موجودہ ایجی ٹیشن کے دوران ہی وسیم جنگجوئوں کی صف میں شامل ہواتھا اور بعد میں اس نے29 ستمبر کو ٹکرو شوپیان میں سی پی آئی لیڈر اور سابق قانون ساز کونسل ممبر عبدالرحمان ٹکرو کے ذاتی محافظ سے رائفل اڑالی تھی۔