جموں//پی ڈی پی کے سینئر لیڈر و سابق ممبرقانون ساز کونسل محمد رشید قریشی نے ہندپاک کشیدگی کو ہر ایک کیلئے نقصاندہ قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ پہلی مرتبہ مینڈھرکے ان علاقوں میں بھی گولے گرے ہیں جن میں ماضی میں حالات ہمیشہ ٹھیک رہتے رہے ہیں ۔اخبارات کے نام جاری ایک بیان میں انہوںنے کہاکہ حد متارکہ پر مرنے والے عام شہریوںکے لواحقین کو بھی اسی حساب سے امداد دی جائے جو فوجی اہلکاروں کے لواحقین کو دی جاتی ہے اور آر پارفائرنگ اور گولہ باری سے زخمی ہونے والے شہریوں کے ساتھ بھی انصاف کیاجاناچاہئے ۔ان کاکہناتھاکہ فوجی اہلکاروں کے لواحقین کو معقول امداد دیاجانا حوصلہ افزا بات ہے لیکن ان عام شہریوں کا بھی خیال رکھاجاناچاہئے جو بے گناہی کے جرم میں اس جنگ کی بھینٹ چڑھ رہے ہیں ۔ قریشی کاکہناتھاکہ عام طور پر یہ دیکھاگیاہے کہ حد متارکہ پر مارے جانے والے شہریوں کے لواحقین کو معمولی سے امداد دے کر ان سے منہ موڑ لیاجاتاہے جو مبنی برانصاف نہیں ۔ ان کاکہناتھاکہ آر ایس پورہ سے لیکر ساوجیاں تک ہر ایک متاثرہ کنبے کی مدد کی جانی چاہئے اور انسانی زندگیوں میں تفریق نہ کی جائے ۔پی ڈی پی لیڈر نے کہاکہ جنگ کسی کے مفاد نہیں اورنہ ہی کسی مسئلے کا حل ہے بلکہ روز روز کی فائرنگ سے عام شہری اجڑ رہے ہیں اور مسائل میںمسلسل اضافہ ہورہاہے ۔انہوںنے کہاکہ پہلی بار سخی میدان ، منکوٹ ، اوچھاد، بلنوئی ، گھانی ، دبڑاج ، چھجلہ اور دیگر نواحی علاقوں میں گولے کررہے ہیں ، رہائشی آبادی والے علاقوں میں چاہے ہندوستانی گولے گریں یاپھر پاکستانی ، یہ انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیاں ہیں جو نہیں کی جانی چاہئیں ۔ قریشی کاکہناتھاکہ ہندپاک اپنے مسائل کیلئے حل کیلئے مذاکرات کی میز سجائیں اور اس حقیقت کو تسلیم کریں کہ حدمتارکہ اور بین الاقوامی سرحد پر فائرنگ اور گولہ باری سے کچھ حاصل ہونے والانہیں ۔انہوںنے کہاکہ زور آزمائی کے بجائے ایک دوسرے کے ساتھ دوستانہ مراسم بحال کئے جائیں کیونکہ دو پڑوسیوں کے ناراض رہنے سے تیسرے فریق فائدہ اٹھالیتاہے ۔ انہوںنے کہاکہ صورتحال کا تقاضہ ہے کہ حد متارکہ پر رہائش پذیر آبادی کیلئے پختہ بنکر تعمیر کئے جائیں اور ان کی بازآبادکاری عمل میں لائی جائے ۔قریشی نے وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی سراہنا کرتے ہوئے کہاکہ انہوںنے راجوری پونچھ کادورہ کرکے سرحدی متاثرین کی شکایات سنیں ۔