کشتواڑ//وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے سماجی و اقتصادی ترقی کو یقینی بنانے میں تعلیم کی اہمیت کو اُجاگر کرتے ہوئے کہا کہ اسلام نے حصول تعلیم پرکافی زور دے کر اسے لازمی ذمہ داری بنایا ہے۔کشتواڑ میں اسلامیہ فریدیہ ایجوکیشنل اینڈ ریسر چ انسٹی چیوٹ کے سالانہ دِن کے موقعہ پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ تعلیم سماج میں سماجی و اقتصادی تفاوت کو دور کرکے مساوات کی ایک سطح برقرار رکھنے میں کلیدی رول ادا کرتی ہے۔ انہوں نے طلاب کو یاد دلایا کہ اسلام حصول علم پر کتنا زور دیا ہے۔محبوبہ مفتی نے طلاب سے کہا کہ اقرأ ایک ایسی قرآنی آیت جو پیغمبر آخر الزماں ؐ ُپر نازل ہوئی جس کی رو سے ہر ایک مسلمان پر حصول علم لازمی بن گیا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اسلام نے بارہا تعلیم کی افادیت کو اُجاگر کیا ہے اور تعلیمی عمل میں خلل ڈالنا اسلام کے اصولوں کے عین مطابق نہیں ہے ۔وزیر اعلیٰ نے چناب خطے میں پچھلے 111 برسوں کے دوران تعلیم کو عام کرنے میں اس ادارے کی کافی ستائش کی۔انہوں نے ادارے میں بنیادی ڈھانچے کو فروغ دینے کے لئے 50لاکھ روپے کی گرانٹ کا اعلان کرتے ہوئے ادارے کو مزید ہر طرح کی مدد کا یقین دلایا۔محبوبہ مفتی نے اوقاف اور ریاست کے ٹرسٹوں جیسے خیراتی اداروں سے کہا کہ وہ اسلامیہ فریدیہ ،بابا غلام شاہ بادشاہ ، ماتا ویشنوی دیوی یونیورسٹی جیسے کامیاب ماڈلوں کی طرز پر ادارے وجود میں لائیں جہاں نذر و نیاز کی رقم کو تعلیم پھیلانے ،کالج ، یونیورسٹیاں اور ہسپتال قائم کرنے کے لئے استعمال میں لائے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نذرو نیاز کے لئے بہترین استعمال ہوسکتا ہے اور یہ صوفی صنعتوں کے لئے سب سے بڑا خراج عقیدت بھی ہوگا۔وزیر اعلیٰ نے حضرت اسرار الدین ؒ کے عرس پر لوگوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ خطے میں ترقیاتی عمل کو دوام بخشنا ان کی ترجیحات میں رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ اس علاقے کے لوگوں کی مشکلات اور احساسات سے پوری طرح باخبر ہے ۔انہوں نے کہا کہ اقتدار سنبھالنے کے فوراً بعد انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ اس علاقہ کی ترقیاتی ضروریات کا جائزہ لینے کے لئے علاقہ کا تفصیلی دورہ کریں گی مگر وادی میں نامساعد حالات کی وجہ سے وہ ایسا نہیں کرسکیں۔لوگوں کی طرف سے پیش کئے گئے مختلف مطالبات کے تناظر میں محبوبہ مفتی نے کہا کہ مغل روڑ اور وائیلو سنگھ پورہ سڑکوں پر ٹنل تعمیر کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کشتواڑ ہسپتال میں بستروں کی تعداد 100سے بڑھاکر 200 کردی جائے گی اور وہاں ایک کینسر ہسپتال قائم کرنے کے امکانات کابھی جائزہ لیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ قصبے میں ایک نرسنگ کالج قائم کرنے کا عمل شروع کیا گیا ہے اور ایک اور کالج عنقریب ہی قائم کیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ نے کشتواڑ کو پن بجلی پروجیکٹ کا ایک ماخذ قرار دیتے ہوئے لوگوں کو یقین دلایا کہ اس علاقہ میں کام کر رہی کمپنیوں کی رقومات کو کارپوریٹ سماجی زندگی کے تحت فلاحی کاموں کے لئے صرف کیا جائے گا۔اس سے پہلے وہاں پہنچنے پر ادارے کے طلاب نے وزیر اعلیٰ کا والہانہ خیر مقدم کیااور طلاب کے ایک دستے نے انہیں پوڈیم تک پہنچایا ۔ وزیر ا علیٰ نے اس موقعہ پر ادارے کے بہترین اساتذہ میں فریدیہ گولڈ میڈل تقسیم کئے۔وزیراعلیٰ نے بعد ازاںحضرت شاہ اسرار الدین ؒ کے سالانہ عرس مبارک کے سلسلے میں اُن کے آستانِ عالیہ پر حاضری دی۔اس موقعہ پر انہوں نے ریاستی عوام کو عموماً اور وادی چناب کے لوگوں کو خصوصاً مبارک باد دیتے ہوئے اُمید ظاہر کی کہ یہ موقعہ بھائی چارے اور روا داری کی قدیم روایات کو حیاتِ نو بخشے گا۔اس موقعہ پر حج و اوقاف کے وزیر مملکت سید فاروق احمد اندرابی اور سیکرٹری سیاحت فاروق احمد شاہ بھی وزیر اعلیٰ کے ہمراہ تھے۔محبوبہ مفتی نے خطہ کے لوگوں کی سماجی اور روحانی بیداری میں حضرت شاہ اسرار الدین ؒ کے رول کو یاد کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس عظیم بُزرگ کے دکھائے ہوئے نقش راہ پر چلنا چاہئے جو انہوں نے بھائی چارے اور لوگوں کی بہبود کے لئے اپنی حیات کے دوران ترتیب دیا۔ وزیر اعلیٰ نے کشتواڑ ضلع انتظامی کو مقامی لوگوں اور عرس کے سلسلے میں یہاں آنے والے زائرین کے لئے ضروری سہولیات بشمول بجلی اور پینے کا پانی دستیاب رکھنے کی ہدایت دی۔بعد میں محبوبہ مفتی نے حضرت شاہ فرید الدین بغدادی ؒ اور حضرت شاہ اخیار الدین ؒ کے آستانِ عالیہ پر بھی حاضری دی اور ریاستی عوام کی بہبود اور خوشحالی کے لئے خصوصی دُعا کی۔اس سے قبل کشتواڑ آمد پر ٹرانسپورٹ کے وزیر مملکت سنیل کمار شرما، ایم ایل سی فردوس ٹاک اور ضلع ترقیاتی کمشنر کشتواڑ کے علاوہ پولیس افسروں اور سول سوسائٹی ممبران نے وزیر اعلیٰ کے استقبال کیا۔