کپوارہ//سرحدی ضلع کپوارہ کے مژھل سیکٹر میں تیسرے روز بھی زبردست گولہ باری کا سلسلہ جاری رہا۔ ادھر کیرن سیکٹر میں بھی شبانہ گولہ باری ہوئی ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کپوارہ کے مژھل سیکٹر میں حد متارکہ پرگزشتہ تین روز کے دوران ہند پاک افواج کے درمیان زبردست گولہ باری جاری ہے جس میں اب تک 17سکھ ریجمنٹ کے کانسٹیبل ست نام سنگھ کی موت واقع ہوئی ہے ۔ گولہ باری کے نتیجے میں مژھل کی آبادی میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے اور وہ گزشتہ تین روز کے دوران اپنے گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ معلوم ہوا کہ مژھل علاقہ کے درجنوں لوگ خود نقل مکانی کر کپوارہ اور دیگر مقامات پر اپنے رشتہ داروں کے گھروں میں پناہ لئے ہوئے ہیں۔ مقامی لوگوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ خوفناک گولہ باری وجہ سے یہاں کی آبادی فکر و تشویش میں مبتلا ہو گئی ہے جبکہ یہاں کے سکول بھی بند پڑے ہیں ۔اس دوران کیرن سیکٹر میں اس وقت سکوت ٹوٹ گیا جب بدھ کی رات کو ہند پاک افواج نے توپوں کے دہانے کھول کر ایک دو سرے کی چوکیوں کو گولہ باری سے نشانہ بنایا۔ تاہم ابھی کسی بھی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیںہے۔ مقامی لوگوں کو کہناہے کہ جمعرات کی صبح کو اگر چہ گولہ باری میں ٹھہرائو آگیا تاہم حالات اس قدر تشویش ناک ہیں کہ مقامی آبادی اپنے گھروں میں محصور ہو کر رہ گئی ہے۔اُدھر پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی فورسز نے وادی نیلم میں شاہ کوٹ اور جوڑا سیکٹر میں توپ خانے سے گولہ باری کی ہے۔آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی فوج نے کیل سیکٹر پر بھی بلا اشتعال مارٹر گولے پھینکے جبکہ پاکستانی فوج کی جانب سے بھارتی شلنگ کا بھر پور اور موثر جواب دیا جا رہا ہے۔آئی ایس پی آر کے مطابق جوابی کارروائی میں بھارت کی دفاعی پوسٹوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے جبکہ بھارتی فورسز شہری آبادی کو نشانہ بنا رہی ہیںتاہم اب تک کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔