سرینگر//مرکزی حکومت کی طرف سے 500اور ہزار روپے کے نوٹوں کو رد کرنے کے بعد ریاستی پولیس کے سربراہ نے افسران کو ہدایت دی ہے کہ وہ ان لوگوں پر نظر رکھے جو حوالہ کی رقم صحیح کھاتوں میں جمع کرنے میںلگے ہیں۔ڈائریکٹر جنرل پولیس کے راجندرا نے تمام ایس پیز کے نام جاری کئے گئے حکم نامے میں کہا کہ وہ ایسے بازاروں پر نظر رکھیںجہاں نقدی کاروبار ہوتا ہے اور سونے چاندی کے تاجروں ، حوالہ میں ملوث افراد ، قیمتی پتھروں، جائیداد کی خرید و فروخت اور دیگر کاروبار سے جڑے لوگوں پر نظر رکھیں جو پیسوں کی ایک بڑی کھیپ اصلی کاروباری بن کر تبدیل کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسی صورتحال میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو سیکورٹی کے خاص انتظامات کرنے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ 500اور1000-روپے کے نوٹ منظور شدہ جگہوں پر جمع کرنے کیلئے لوگوں کی بھیڑ جمع ہوسکتی ہے جن میں اسپتال ، کریانے کی دکانیں، سفر کرنے کیلئے مخصوص کی گئی جگہوں پر صورتحال خراب ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ10نومبر سے اے ٹی ایمز پر بھیڑ اور بینکوں پر جمع لوگ پیسہ cash vanسے تیز نکال سکتے ہیں اور ایسی صورتحال میں کچھ بھی ہوسکتا ہے جس پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مفاد خصوصی رکھنے والے لوگوں کی طرف سے مزاحمت سے امن و امان کی صورتحال بگڑ سکتی ہے جس پر قریبی سے نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کٹائی کے موسم میں کسان فصل بیچنے کے مقامی مارکیٹ میں جمع ہوکر جلد پیسوں کی مانگ کرسکتے ہیں اور ایسی جگہوں پر بھی صورتحال کشیدہ ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہاں جھگڑا بھی ہوسکتا ہے کیونکہ کستان رد کئے گئے 500اور 1000روپے کے نوٹ لینے سے انکار کرسکتے ہیں ۔ڈی جی پی نے تمام ایس پی کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ پیسہ جمع کرنے کی منظور شدہ جگہوں پر سیکورٹی کے مکمل انتظامات کئے جائیں اور ایسی جگہوں پر بھی جہاں بڑی تعداد میں عوام جمع ہوسکتے ہیں۔ کے راجندرا نے متعلقہ ایس ایچ اوز کو ہدایت دی ہے کہ کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تمام لوگوں پر نظر رکھیں۔
حوالہ رقم پر نظر رکھنے کی ہدایت
حوالہ رقم پر نظر رکھنے کی ہدایت
نیوز ڈیسک
سرینگر//مرکزی حکومت کی طرف سے 500اور ہزار روپے کے نوٹوں کو رد کرنے کے بعد ریاستی پولیس کے سربراہ نے افسران کو ہدایت دی ہے کہ وہ ان لوگوں پر نظر رکھے جو حوالہ کی رقم صحیح کھاتوں میں جمع کرنے میںلگے ہیں۔ڈائریکٹر جنرل پولیس کے راجندرا نے تمام ایس پیز کے نام جاری کئے گئے حکم نامے میں کہا کہ وہ ایسے بازاروں پر نظر رکھیںجہاں نقدی کاروبار ہوتا ہے اور سونے چاندی کے تاجروں ، حوالہ میں ملوث افراد ، قیمتی پتھروں، جائیداد کی خرید و فروخت اور دیگر کاروبار سے جڑے لوگوں پر نظر رکھیں جو پیسوں کی ایک بڑی کھیپ اصلی کاروباری بن کر تبدیل کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسی صورتحال میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو سیکورٹی کے خاص انتظامات کرنے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ 500اور1000-روپے کے نوٹ منظور شدہ جگہوں پر جمع کرنے کیلئے لوگوں کی بھیڑ جمع ہوسکتی ہے جن میں اسپتال ، کریانے کی دکانیں، سفر کرنے کیلئے مخصوص کی گئی جگہوں پر صورتحال خراب ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ10نومبر سے اے ٹی ایمز پر بھیڑ اور بینکوں پر جمع لوگ پیسہ cash vanسے تیز نکال سکتے ہیں اور ایسی صورتحال میں کچھ بھی ہوسکتا ہے جس پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مفاد خصوصی رکھنے والے لوگوں کی طرف سے مزاحمت سے امن و امان کی صورتحال بگڑ سکتی ہے جس پر قریبی سے نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کٹائی کے موسم میں کسان فصل بیچنے کے مقامی مارکیٹ میں جمع ہوکر جلد پیسوں کی مانگ کرسکتے ہیں اور ایسی جگہوں پر بھی صورتحال کشیدہ ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہاں جھگڑا بھی ہوسکتا ہے کیونکہ کستان رد کئے گئے 500اور 1000روپے کے نوٹ لینے سے انکار کرسکتے ہیں ۔ڈی جی پی نے تمام ایس پی کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ پیسہ جمع کرنے کی منظور شدہ جگہوں پر سیکورٹی کے مکمل انتظامات کئے جائیں اور ایسی جگہوں پر بھی جہاں بڑی تعداد میں عوام جمع ہوسکتے ہیں۔ کے راجندرا نے متعلقہ ایس ایچ اوز کو ہدایت دی ہے کہ کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تمام لوگوں پر نظر رکھیں۔
Leave a Comment