سرینگر//کمشنر سیکریٹری محکمہ تعلیم شالین کابرا نے سرینگر میں ایک میٹنگ کے دوران بورڈ کی طرف سے لئے جارہے امتحانات کے سلسلے میں کی جارہی تیاریوں اورمحکمہ تعلیم کے تحت عملائے جارہے مختلف فلیگ شِپ پروگراموں کی عمل آوری کا جائزہ لیا ۔ڈائریکٹر سکول ایجوکیشن ،بورڈ کے چیرمین ،ایڈیشنل سیکریٹری محکمہ تعلیم کے علاوہ محکمہ کے کچھ دیگر اعلیٰ آفیسران نے بھی میٹنگ میں شرکت کی۔مختلف ضلعوں سے تعلق رکھنے والے چیف ایجوکیشن آفیسران نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے اس میٹنگ میں شرکت کی۔ناظم تعلیم نے کمشنر سیکریٹری کو جانکاری دی کہ 14نومبر2016ء سے شرو ع ہونے والے دسویں جماعت کے امتحانات کے سلسلے میں 550امتحانی مراکز قائم کئے گئے ہیں جن میں لگ بھگ 55ہزار طلاب شرکت کررہے ہیں۔اس کے علاوہ کشمیر صوبہ میں بارہویں جماعت کے امتحانات کے لئے484امتحانی مراکز قائم کئے گئے ہیںجن میں 48ہزار طلبأ شامل ہورہے ہیں۔اس موقعہ پر بتایا گیا کہ وادی میں چیف ایجوکیشن آفیسران اور زونل ایجوکیشن آفیسران کی سطح پر کنٹرول روم قائم کئے گئے ہیں۔اس کے علاوہ بہتر تال میل کے لئے ڈائریکٹوریٹ سطح پر بھی ایک کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے۔انہوںنے کہا کہ تمام امتحانی مراکز پر نظر گذر رکھنے کے لئے رات کی ہوشیاری یقینی بنائی جارہی ہے۔اس کے علاوہ امتحانات سے متعلق مواد متعلقہ پولیس اسٹیشنوںتک پہنچایا گیا ہے جہاں سے یہ امتحانی مراکز تک بھیجا جائے گا۔کچھ نجی تعلیمی اداروں کی طرف سے رول نمبر سِلپ جاری نہ کرنے کے تناظر میں کمشنر سیکریٹری نے متعلقین کو ہدایات دیں کہ وہ ایک ایڈوائزری جاری کریں جس میں یہ بات واضح کی جانی چاہیے کہ کسی بھی طالب علم کو ٹیوشن فی معاملے پر امتحانات میں بیٹھنے سے نہیں روکا جانا چاہیے کیوں کہ یہ معاملہ فی فیگزیشن کمیٹی کے حد اختیار میں آتا ہے ۔انہوںنے ہدایات دیں کہ امتحانات میں شامل ہونے والے امیدواروںکی سہولت کے لئے گرمی کے معقول انتظامات کئے جانے چاہئیں۔نئے داخلوںکے حوالے سے شالین کابرا نے کہاکہ نوڈٹنشن پالیسی کو 2017ء سے عملایا جائے گا اوراس سال پچھلے برسوںکی روایت برقرار رکھی جائے گی۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ حالیہ آگ کی وارداتوں سے سکولی عمارتوں کو پہنچے نقصان سے لگ بھگ پانچ ہزار طالب علم متاثر ہوئے ہیں۔انہوںنے ہدایات دیں کہ ان متاثرہ بچوں کو نزدیکی سکولوں میںداخل کیا جانا چاہیے اور ان سکولوں کے عملے کو ان سکولوں میں تعینات کیا جانا چاہیے جہاں ان بچوں کو داخل کیا جائے گا۔