Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
کشمیر

پیلٹ کا متبادل صوتی گولہ چھروں سے بھی زیادہ خطرناک

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: November 12, 2016 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
5 Min Read
SHARE
 سرینگر// ریاستی حکومت کی طرف سے بھیڑ کو قابو کرنے کیلئے استعمال کئے جارہاصوتی گولہ(Long Range Ascoctic Device) لوگوں کوقوت سماعت ے محروم کرسکتاہے۔ وادی میں ماہرین کا کہنا ہے کہ اس صوتی گولہ(LRAD)سے پیدا ہونے والے 140ڈی بی شور سے نہ صرف احتجاجی مظاہروں میں شامل ہونے والے لوگوں کے کانوں کے پردے پھٹ جائیں گے بلکہ یہ گھروں میں بیٹھی خواتین اور بچوں کیلئے بھی خطرناک ثابت ہوسکتے ہیں ۔ مرکزی سرکاری کی طرف سے پیلٹ گن کے متبادل کے طور پر زیادہ شور پیدا کرنے والے LRADگولوگوں اور بجلی کا جھٹکا دینے والے ہتھیاروں کو منظوری ملی ہے تاہم وادی میں ماہرین کا کہنا ہے کہ LRAD یا سونک ہتھیار پیلٹ کی طرح ہی جا ن لیوا ثابت ہوسکتے ہیں۔ سرینگر کے جی وی سی میں شعبہ ای این ٹی کے ماہر ڈاکٹر انیک جیلانی نے بتایا ’’ عام انسان کے کانوں میں صرف اتنی طاقت ہوتی ہے کہ وہ 20ڈی بی سے لیکر 25ڈی بی تک کی آواز اچھے طریقے سے سن سکتا ہے اور اس درجے کا شور انسانی کانوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچاتا مگر جوں ہی یہ شور بڑھتا جاتاہے ، انسانی کانوں کو نقصان پہنچنے کا سلسلہ شروع ہوتا ہے‘‘۔ ڈاکٹر انیک جیلانی نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ 85ڈی بی کا شور انسانی کان برداشت کرپاتے ہیں مگراس درجے کے شور میں انسانی کانوں کو کافی نقصان پہنچتا ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی سرکار کی طرف سے پیلٹ گن کے متبادل کے طور پر منتخب کئے گئے LRADیا سانک ہتھیاروں سے ریاستی سرکار کے مطابق صرف 140ڈی بی شور پیدا ہوتا ہے جو انسانی کانوں کے پردے پھاڑ دینے کیلئے کافی ہے۔انہوں نے کہا کہ شور کی وجہ سے کانوں کے اندر موجودتہہ( membrane)کے نیچے دبے بالوں کو نقصان پہنچتا ہے جس کو دنیا کا کوئی بھی ڈاکٹر ٹھیک نہیں کرسکتا ہے۔ ڈاکٹر انیک جیلانی نے کہا کہ LRAD یا سانک ہتھیار انسان کو پیلٹ گن کی طرح ہی معذور بنا دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیلٹ گن کے استعمال سے کشمیریوں کی بینائی گئی ہے جبکہLRADگولہ سے کشمیری عوام سننے کی طاقت سے محروم ہوسکتے ہیں۔ ڈاکٹر انیک جیلانی نے کہا کہ LRAD ہتھیار انسان کو نہ صرف بہرا بناتے ہیں بلکہ اس کے استعمال سے گھروں میں بیٹھی خواتین اور بچوں کے بھی کان کافی دیر تک بجتے رہتے ہیں۔ ڈاکٹر انیک جیلانی نے کہا کہ زیادہ شور سے انسانی جسم کے اندر ہر اس حصے کو نقصان پہنچتا ہے جس میں پانی بھرا ہو۔ سرینگر کے صدر اسپتال میں شعبہ ای این ٹی کے ایک ماہر ڈاکٹر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ایسے ہتھیاروں کا استعمال یورپ میں مظاہرین کو روکنے کیلئے کیا جاتا ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ26فٹ کی دوری تک یہ ہتھیار انسانی کانوں کو کافی نقصان پہنچاتے ہیں ‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ان ہتھیاروں کے استعمال سے نہ صرف مظاہرین کے کانوں کو نقصان ہوگا بلکہ آنکھوں کے اندر موجود پانی کو روکنے والی پرت(membrane)کو بھی نقصان پہنچتا ہے اور اس طرح آنکھیں اور کان دنوں متاثر ہوتے ہیں‘‘۔ مذکورہ ڈاکٹر نے بتایا کہ مظاہرین کے خلاف پیلٹ گن کے استعمال سے گھروں سے باہر آئے لوگ ہی متاثر ہوتے تھے مگر LRAD کے استعمال سے گھروں کے اندر بیٹھے بچے اور بزرگ بھی متاثر ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 26فٹ کی دوری سے LRADسے آنے والی آواز سے کافی دیر تک گھروں میں بیٹھے افراد کے کان بجتے رہتے ہیں جو بچوں اور بزرگوں کیلئے کافی تکلیف دہ ثابت ہوسکتا ہے۔ واضح رہے کہ مرکزی حکومت نے پیلٹ گن کے متبادل کے طور پر بجلی پیدا کرنے والے ہتھیاروں اور LRAD کو منظوری دی ہے جو دونوں ہتھیار انسانوں کیلئے جان لیوا ثابت ہوسکتے ہیں۔   
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

ناشری ٹنل اور رام بن کے درمیان بارشیں ، دیگر علاقوں میں موسم ابرآلود | قومی شاہراہ پر ٹریفک میں خلل کرول میں مٹی کے تودے گرنے سے گاڑیوں کی آمدورفت کچھ وقت کیلئے متاثر
خطہ چناب
! موسمیاتی تبدیلیوں سے معاشیات کا نقصان
کالم
دیہی جموں و کشمیر میں راستے کا حق | آسانی کے قوانین کی زوال پذیر صورت حال معلومات
کالم
گندم کی کاشتکاری۔ہماری اہم ترین ضرورت
کالم

Related

کشمیر

مارننگ ٹائم کیساتھ سکول کھولنے پر عوامی حلقے برہم متعدد بچے سکول نہیں جاسکے، ہزاروں بچوں کو صبح 5:30بجے جگانا پڑا، سینکڑوں کلاس رومز میں سو گئے

July 8, 2025
کشمیر

مارننگ ٹائم حتمی نہیں:وزیر تعلیم

July 8, 2025
کشمیر

سی ڈی ہسپتال کیلئے نئی بلڈنگ کی تعمیرکب شروع ہوگی؟ ۔ 2019میں فیصلہ لیا گیا،تعمیر شروع ہوئی تو ڈی پی آر تبدیل کیا گیا

July 8, 2025
کشمیر

درمیانہ درجے کی بارشوں سے گرمی سے راحت وادی میں درجہ حرارت 31ڈگری

July 8, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?