جموں //قانون ساز اسمبلی کی پبلک اکائونٹس کمیٹی ( پی اے سی)نے بجلی محکمہ سے کہا ہے کہ وہ ایسٹیٹس محکمہ ،سرکاری کوارٹروں میں رہنے والوں اور سول سیکرٹریٹ کے دفاتر سے بجلی فیس وصول کرنے کے لئے کیا اقدامات کر رہی ہے۔کمیٹی کی ایک میٹنگ آج ایم ایل اے میاں الطاف احمد کی صدارت میں منعقد ہوئی ۔ اس میٹنگ میں محکمہ بجلی کے سی اے جی آڈِٹ کے پیرا نمبر 3.16 اور 3.17(2014-15)کو زیر بحث لایا گیا ۔میٹنگ میں ارکان قانون سازیہ نوانگ ریگزن جورا ، جاوید مصطفی میر ، چودھر ی سکھ نندن کمار ، اعجاز احمد خان، محمد یوسف بٹ ، راجیش گپتا، آر ایس پٹھانیہ اور قیصر جمشید لون نے شرکت کی اور انہوں نے کمیٹی کو مزید فعال اور مستحکم بنانے کے حوالے سے اپنی تجاویز پیش کیں۔اس موقعہ پر سی اے جی آڈِٹ پیر ائوں میں نشاندہی کئے گئے محکمہ بجلی کو ہوئے مالیاتی نقصان اور اس حوالے سے کئے جارہے بار آور اقدامات پرتفصیل سے تبادلہ خیال کیاگیا ۔ کمیٹی نے متعلقہ حکام پر زور دیا کہ وہ سی اے جی رپورٹ کو نچلی سطح پر عملائیں۔کمشنر سیکرٹری پاور ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ دھیر ج گپتا ، کمیٹی کو سی اے جی آڈِٹ رپورٹ کے مختلف امور کے بارے میں جانکاری دی اور ان اقدامات سے آگاہ کیا جو متعلقین سے بجلی فیس وصول کرنے کے حوالے سے کئے جارہے ہیں۔ کمیٹی نے محکمہ سے اس ضمن میں ایکشن ٹیکن رپورٹ طلب کی۔ بعد میں کمیٹی نے آڈِٹ رپورٹ سے پیرا گراف نمبر3.17 کو چھوڑنے کا بااتفاق رائے فیصلہ لیا۔ میٹنگ میں اکائوٹنٹ جنرل سی اے جی جے اینڈ کے ایچ عباس ، ایم ڈی ، جے کے پی ڈی سی شاہ فیصل اور بجلی محکمہ اور اسمبلی سیکرٹریٹ کے اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔