سرینگر//نیشنل کانفرنس نے ہندو پاک پر زور دیا ہے کہ سرحدوں پر گولہ باری اور فائرنگ بند کرکے مذاکراتی عمل شروع کیا جائے۔پارٹی کے ایک بیان کے مطابق ریاست کے لوگ اس وقت مشکل ترین دور سے گذر رہے ہیںجبکہ وادی گذشتہ 4ماہ سے بے چینی کے عالم میں ہے ۔بیان میں کہا گیا ہے کہ پارٹی کے معاون جنرل سیکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفی کمال نے ایک اجلاس سے خطاب کے دوران کہا کہ ایک طرف عوام اقتصادی بحران کا شکار ہے تو دوسری طرف ریاست میں غیر یقینیت ، انتظامی بحران اور سیاسی انتشارکے بیچ لوگ اپنے گھروں میں بھی عدم تحفظ کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وادی میں لوگوں کو پشت بہ دیوار کرنے اور جموں میں فرقہ پرستی کا رجحان ہر دن گزرنے کے ساتھ بڑھ رہا ہے۔انہوں نے مخلوط حکومت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ نے فرقہ پرست طاقتوں کے سامنے گٹھنے ٹیک دئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت ریاست کے تینوں خطوں کے لوگوں کو مذہبی، علاقائی اور لسانی طور پر تقسیم کرنے کی پالیسی پر گامزن ہے۔انہوں نے وزیراعلیٰ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ بے چینی میں شروع سے ہی محبوبہ مفتی حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کررہی ہیں اور اپنے غیر ذمہ دارانہ اور غیر حقیقت پسندانہ بیان بازی سے حالات کو بد سے بدتر کرنے کی مرتکب ہوئی ہیں۔ اجلاس میں پارٹی کے جنرل سکریٹری علی محمد ساگر، صوبائی صدر ناصر اسلم وانی، صوبائی سیکریٹری ایڈوکیٹ شوکت احمد میراور جوائنٹ سیکریٹری غلام نبی بٹ بھی موجود تھے۔ اجلاس میں ہندوستان اور پاکستان کی حکومتوں پر زور دیا گیا کہ سرحدوں پر گولہ باری اور فائرنگ بند کرکے مذاکراتی عمل شروع کیا جائے۔