راجوری //کچھ دنوںکی خاموشی کے بعد حد متارکہ پر ہندوپاک افواج کے درمیان ایک بار پھر سے فائرنگ اور گولہ باری کا سلسلہ شروع ہوگیا جس دوران راجوری ضلع کے نوشہرہ اور سندر بنی سیکٹروں میںفوجی اوربی ایس ایف اہلکار سمیت تین افراد زخمی ہوئے جبکہ ایک خانہ بدوش کنبے کی کئی بکریاں ہلاک اور زخمی ہوئیں۔دفاعی ذرائع نے پاکستانی فوج پر پہل کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے بتایاکہ نوشہرہ کے بھوانی اور کلسیاں علاقوں میں اچانک سے صبح دس بجے فائرنگ اور گولہ باری شروع کردی گئی اور یہ سلسلہ سہ پہر دو بجے تک جاری رہاجس دوران 120ایم ایم کے مارٹر گولے بھی داغے گئے جن میں سے کچھ رہائشی آبادی والے علاقوں میں بھی گرے ۔ذرائع کاکہناہے کہ ان گولوں کی زد میں آکر کم از کم چار مکان تباہ ہوئے ہیں ۔اس دوران 65سالہ خاتون شانتی دیوی زوجہ اشر داس ساکن مکری جھنگڑ ایک شل کی زد میں آکر زخمی ہوگئی جسے فوری طور پرسب ضلع ہسپتال نوشہرہ منتقل کیاگیاجہاں اس کا علاج چل رہاہے ۔دریں اثناء سہ پہر دو بجے کے بعد سندر بنی میں فائرنگ اور گولہ باری کا سلسلہ شروع ہواجو آخری اطلاعات ملنے تک جاری تھا۔ذرائع کاکہناہے کہ سندر بنی میں بھی پاکستانی فوج نے 120ایم ایم کے مارٹر گولے داغے ۔ذرائع نے مزید بتایاکہ اس دوران ایک خانہ بدوش محمد شفیع کی 15بکریاں شل گرنے کی وجہ سے ہلاک ہوگئیں جبکہ بیشتر زخمی ہوئے ہیں ۔ذرائع نے مزید بتایاکہ سندر بنی میں بی ایس ایف کا ایک اہلکار زخمی ہواہے جو اگلی چوکی پر تعینات تھا۔ زخمی اہلکار کو ہسپتال میں زیر علاج رکھاگیاہے ۔ وہیں نوشہرہ میں بھی ایک فوجی اہلکار کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے ۔