سرینگر// عیدمیلاد النبی ؐ کی تقریب پوری دنیا کے ساتھ ساتھ وادی میں بھی عقیدت و احترام اور روایتی جوش و خروش کے ساتھ منائی گئی ۔ ٹھٹھرتی سردی کے بیچ سب سے بڑی تقریب سرینگر کے آثار شریف درگاہ حضرت بل میں منعقد ہوئی جہاں وادی کے اطراف و اکناف سے آئے عقیدت مندوں نے نماز پنجہ گانہ میں شرکت کی اور موئے مقدس کی زیارت سے فیضیاب ہوئے۔ حضرت بل کے علاوہ وادی کے دیگر دیہات اور قصبہ جات میں موجود درگاہوں ، خانقاہوںاور درسگاہوں میں شب خوانی کی تقریبات کا اہتمام ہوا جس میں ائمہ نے سیر ت پاک پر مفصل روشنی ڈالی ۔آثار شریف حضرت بل میں وادی کے دور دراز علاقوں سے آئے عقیدت مندوں نے رات بھر شب خوانی کی اور نماز فجر کے بعد موئے مقدس کا دیدار کیا۔ نماز ظہر دن کے 2بجے ادا کی گئی جسکے بعد عقیدت مند موئے مقدس کی زیارت سے فیضیاب ہوئے جبکہ حضرت بل کے اردگرد حفاظت کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔عید میلادؐ کے موقعہ پرشہر خاص کو دلہن کی طرح سجایا گیا تھا۔ ائمہ مساجد نے نے محسن انسانیتؐ کو پوری عالم انسانیت کیلئے نور کا سرچشمہ قرار دیتے ہوئے عوام سے اپیل کی کہ وہ پیغمبر اسلام کے سکھائے ہوئے طریقہ کار پر عمل کرکے دنیا میں کامیابی پاسکتے ہیں۔فرزندان توحید نے رات بھر شب خوانی کی اور درودو اذکار اور ختمات المعظمات میں محو رہنے کے علاوہ اللہ کے حضورسربسجود رہے۔زائرین کو درگاہ حضرت بل پہنچانے کے لئے ٹرانسپورٹ کے خصوصی انتظامات کئے گئے تھے ۔ زائرین کو لانے اور لیجانے کیلئے سینکڑوں کی تعداد میں نجی گاڑیوں میں سوار ہوکر عقیدت مند اتوار کی شام سے ہی درگاہ پہنچنا شروع ہوئے تھے۔سوموارکو نمازظہر سے قبل حضرتبل کا پورا علاقہ روح پرور اسلامی نعروں اور درودحضورؐ سے گونج رہا تھا جبکہ نماز ظہر اور نماز عصر کے موقعہ پر درگاہ حضرتبل اور اسکے گرد ونواح میںلوگوںکا اژدھام نظر آرہا تھا۔ٹریفک پولیس نے حضرتبل پہنچنے والی اور وہاں سے واپس روانہ ہونے والی گاڑیوں کیلئے ایک روٹ پلان پہلے ہی مرتب کیا تھا۔ حضرتبل پہنچنے والی ہزاروں گاڑیوں کیلئے نگین اور یونیورسٹی احاطہ میں پارکنگ کے خصوصی انتظامات رکھے جانے کے باوجود بھی درگاہ آنے والی گاڑیوں اور ان میں سوار زائرین کو جگہ جگہ ٹریفک جام کا سامنا کرنا پڑا۔ زائرین کو سہولیات بہم رکھنے کیلئے صوبائی انتظامیہ اور وقف بورڈ کیساتھ ساتھ کئی سرکاری محکموں اور نجی اداروں و تنظیموں نے بھی خصوصی انتظامات کئے تھے۔ وادی بھر کی خانقاہوں ،درگاہوں اور مساجد میں بھی عید میلادالنبیؐکے سلسلے میں تقاریب کا اہتمام کیا گیا۔سرینگر میں جناب صاحب صورہ،زیارت نقشبند صاحبؒ، خانقاہ معلی سرینگر ،زیارت مخدوم صاحبؒ، زیارت دستگیر صاحبؒ، آثار شریف شہری کلا ش پورہ کے علاوہ آستان عالیہ سید صاحب سونہ وار میں بھی عید میلاد النبی ؐ کی مناسبت سے خصوصی اور روح پر مجالس کا احتجاج کیا گیا۔ سرینگر کے کئی علاقوں میںجلوس بھی نکالے گئے ۔ عید میلاد النبی کے سلسلے میں رعناواری کے نائید یار علاقے سے برآمد ہونے والے جلوس میں سینکڑوں مرد وخواتین کے اعلاوہ بچوں کی ایک بڑی تعداد نے حصہ لیا ۔سرینگر کے علمگری بازار میں بھی عید میلاد کے سلسلے میں جلوس نکالا گیا۔ سرینگر کے جناب صاحب صورہ عیدگاہ ، ملہ باغ ، لال بازار سے بھی عید میلاد کے جلوس برآمد ہوئے جن میں شامل لوگ اسلام و آزادی کے حق میں نعرے بلند کررہے تھے۔ادھرآثار شریف پنجورہ شوپیان ، جا مع مسجد جامع القادریہ شادی پورہ ، چرار شریف،پلوامہ ،اننت ناگ،قاضی گنڈ اور شوپیان میں بھی جشن میلادؐ کے موقعہ پرزائرین کی بڑی تعداد نے شب خوانی کی اور درودو اذکار کی محفلوں میں حصہ لیا۔عید میلاد النبیؐ کے سلسلے میں حضرت بل کے علاوہ گاندربل گنڈ ،کنگن،پانزن،آرمپورہ میں بھی جلوس برآمد ہوئے ۔ کشمیر عظمی نمائندے ملک عبدالسلام کے مطابق اننت ناگ کے سیر ہمدان اور سرہامہ میں بھی جلوس برآمد ہوئے جن میں شامل لوگ اسلام کے حق میں نعرے بلند کررہے تھے ۔ سیر ہمدان اور سرہامہ میں نکالے گئے جلوسوں میں لوگوں نے بینر اور پوسٹر ہاتھوں میں اٹھائے رکھے تھے جن میں اسلام اور آزادی کے حق میں نعرے درج تھے جبکہ جلوس میں شامل چند نوجوانوں نے آرونی انتت ناگ میں مارے گئے جنگجووں کی تصاویر بھی ہاتھوں میں اٹھا رکھی تھیں۔جنوبی کشمیر کے پلوامہ میں بھی کئی سکولوںمیں بھی پر وقار تقاریب کا انعقاد کیا گیا جبکہ کئی علاقوں میں جلوس بھی برآمد ہوئے۔ شمالی کشمیر کے سوپور، بارہمولہ اور بانڈی پورہ میں بھی جلوس برآمد ہوئے جن میں شامل لوگ اسلام کے حق میں نعرے بلند کررہے تھے۔