سرینگر//بار ایسوسی ایشن نے متحدہ مزاحمتی قیادت کی طرف سے پاکستانی رفیوجیوں کیلئے اقامتی اسناد جاری کرنے کے خلاف آج دی گئی ہڑتال کی کال کی حمایت کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کی خود مختاری کے ساتھ کھلواڑ کرنے والوں کی کوششوں کے خلاف عوام کسی بھی قیمت پر کھڑے ہونگے۔ ہائی کورٹ کانفرنس ہال میں منعقد ہوئے ایگزیکیٹیو کمیٹی کے اجلاس میں 16دسمبر کو ایس آئے آر ایف ائے ای ایس آئی ایکٹ پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر غور وخوض کیا گیا ۔ اجلاس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے ہر پہلو پر غور وخوض کیا گیا۔ سپریم کورٹ کی طرف سے دئے گئے فیصلے سے ریاست کی خود مختاری پر مرتب ہونے والے اثرات پر بات کی گئی اور یہ محسوس کیا گیا کہ اس ضمن میں بار ایسوسی ایشن کے سینئر ممبران پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جائے جو سپریم کورٹ کی طرف سے ایس ائے آر ایف ائے ای ایس آئی ایکٹ پر دئے گئے فیصلے پر غور وخوض کرکے آگے کا لائحہ عمل مرتب دیں گے۔ اس موقعہ پر بار ایسوسی ایشن ممبران نے ایسے دیگر معاملات پر بھی غوروخوض کیا جنکے سیاسی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں ۔ بار ایسوسی ایشن نے عوام، دانشوروں اور سیاسی کارکنوں سے گزارش کی ہے کہ وہ مذکورہ فیصلے کے اثرات سے لوگوں کو آگاہ کریں اورتحریک آزادی کے تئیں اپنے خیالات کا اظہار کریں۔ ایگزیکیٹو ممبران نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا ہے کہ سیاسی مقاصد کیلئے کشمیر کی خود مختاری سے جڑے مسائل کو عدالتوں کی طرف منتقل کیاجارہا ہے جو ریاست کی خودمختاری کیلئے خطرناک ثابت ہوسکتے ہیں۔