سرینگر// مغربی پاکستان کے شرنارتھیوں کو اقامتی اسناد کی اجرائی کے سلسلے میں حکومتی وضاحت کو گمراہ کن قرار دیتے ہوئے نیشنل کانفرنس نے کہا ہے کہ پی ڈی پی حکومت نے اپنا مذاق بنا کر رکھ دیا ہے ۔ترجمان جنید متو نے بیان میں کہا کہ حکومتی ترجمان اپوزیشن پر شرنارتھیوں کے معاملے کو غلط ڈھنگ سے پیش کرکے ریاست کے حالات خراب کرنے کا الزام عائد کررہے ہیں اور کہتے ہیں کہ شرناتھیوں کو صرف شناختی سرٹیفکیٹ اجراء کئے جارہے ہیں جبکہ دوسری جانب اُن کے ساجھیدار بی جے پی کے ریاستی صدر ست شرما ان اسناد کی اجرائی کو شرناتھیوں کو مستقل باشندگی دینے کا پہلا قدم قرار دے رہے ہیں۔ انہوں نے پی ڈی پی ترجمان کو مشورہ دیا کہ وہ پہلے اپنے ساجھیداروں کے ساتھ مل کر اس بات کا فیصلہ کریں کہ آیا ان اسناد کی اجرائی محض شناخت تک ہی محدود ہے یا پھر یہ اسناد مستقل باشندگی دینے کی جانب پہلا قدم ہے۔ جنید عظیم متو نے کہا کہ اقتدار میں آنے کے ساتھ ہی پی ڈی پی حکومت نے بار بار ریاست مخالفت فیصلے لئے اور جب عوامی غیض و غضب کا سامنا ہوا تو سرکاری ترجمان تردید کرنے میدان میں اتر آتے ہیں، اسی لئے موصوفہ کو ’وزیر تعلیم و تردید ‘کے نام بھی جانا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا محسوس ہورہا ہے کہ وزیر تعلیم بی جے پی کے ریاستی صدر ست شرما کے بیان کو سمجھ نہیں پائے ہیں یا پھر وہ یہ بات تسلیم نہیں کرنا چاہتے ہیں کہ اُن کی پارٹی نے اقتدار کی خاطر اپنا ضمیر بھی بی جے پی کے سامنے گروی رکھ دی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ پی ڈی پی اور بھاجپا کے ساتھ اتحاد ہی ریاست جموں وکشمیر کی خصوصی پوزیشن اور دفعہ370کو ختم کرنے کی شرط پر ہوا ہے جس کیلئے پی ڈی پی کو وزارتِ اعلیٰ کی کرسی حصے میں آئی ہے۔