سرینگر// سرکار نے انتظامی افسران بشمول ضلع ترقیاتی کمشنروں،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنروں،ضلع پنچایت افسراں اور انجینئروں کو مزید مالیاتی اختیارات تفویض کرنے کو منظوری دیتے ہوئے ریاست میں ترقیاتی و تعمیراتی کاموں کو جلد پایہ تکمیل تک پہنچانے کی پالیسی کو عملی جامعہ پہنانے کا سلسلہ شروع کیا ہے۔وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے برسر اقتدار آتے ہی اس بات کا اعلان کیا تھا کہ نچلی سطح پر تعمیراتی و ترقیاتی کاموں کو نپٹانے کا سلسلہ شروع کیا جائے گا تاکہ عوام کو دہلیز پر ہی تمام سہولیات فرہم کی جاسکیں۔اس سلسلے میں سرکار نے ضلع ترقیاتی کمشنروں،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنروں،ضلع پنچایت افسراں،بلاک ڈیولپمنٹ افسران،سپر انٹنڈنٹ انجینئروں اور ایگزیکٹو انجینئروں کی مالیاتی اخراجات کوصرف کرنے کی حد میں اضافہ کیا ہے۔سرکاری ذرائع کے مطابق اس حوالے سے جمعہ کو ایک حکم نامہ زیر نمبر277-F of 2016اجراءکیا گیا جس میں کہا گیا ” مالیاتی اختیارات کی کتاب شمارہ 3کے باب5.17میں36اور39فہرست میں ترمیم کی جاتی ہے“ حکم نامے کے مطابق اب ضلع ترقیاتی کمشنروں کو5لاکھ روپے کے بجائے15لاکھ روپے جبکہ ایڈیشنل ضلع ترقیاتی کمشنروں کو ایک لاکھ روپے کے بجائے10 لاکھ روپے،ضلع پنچایت افسراں کو75ہزار روپے کے بجائے5لاکھ اور بلاک ڈیولپمنٹ افسراں کو50ہزار روپے کے بجائے2لاکھ روپے تک کی انتظامی منظوری دینے کے اختیارات ہونگے۔ مذکورہ حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم دیہی سڑک یوجنا کے تحت سپر انٹنڈنٹ انجینئر(پی ایم جی ایس وائی) اور ایگزیکٹو انجینئر(آر ای ڈبلیو) کوخصوصی مرمت،توسیع،تجدید،تزئن و آرائش،تبدیلی،تکمیل سے متعلق مالیاتی اختیارات میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔نئے حکم نامے کے مطابق سپرانٹنڈنٹ انجینئر کو اب اس زمرے میں10لاکھ رپے کے بجائے20لاکھ جبکہ ایگزیکٹو انجینئر(آر ای ڈبلیو) کو5لاکھ روپے کے بجائے10لاکھ روپے کی انتظامی منظوری کے اختیارات تفویض کئے گئے ہیں۔