اشفاق سعید
//
سرینگر//چلہ کلان کی سخت ترین سردی نے جہاں ایک طرف عوام کو شدید مشکلات سے دو چار کر دیا ہے وہیں شہر ودیہات میں بجلی کی عدم دستیابی ،آنکھ مچولی اور غیر اعلانیہ کٹوتی صارفین کیلئے شدید مصائب و مشکلات کا سبب بن رہی ہے۔وادی کے یمین و یسار میں بجلی کی عدم دستیابی اور کم وولٹیج نے لوگوں کا حال بے حال کر دیا ہے۔ اکثر دیہات کے بجلی ٹرانسفامر بھی خراب حالت میں پڑے ہیں اور ان کی مرمت کرنے میں لیت و لعل کامظاہرہ کیاجارہا ہے۔ سرینگر کے جن علاقوں میں محکمہ بجلی نے میٹر نصب کئے ہیں وہاں کےلئے اگرچہ گزشتہ دانوں محکمہ بجلی نے شیدول مرتب کرتے ہوئے یہ یقین دلایا تھا کہ ان علاقوں میں صرف 4گھنٹے بجلی بند رہے گئی لیکن حال ایسا ہے یہاں 6گھنٹے بجلی بند رہتی ہے اور مقامی آبادی بجلی کی عدم دستیابی کی وجہ سے چلہ کلان کے اس موسم میں سردی کے مار جھیل رہی ہے ۔رام باغ ، برزلہ ، باغات ، اخراج پورہ ، وزےر باغ راجباغ ، کرسو، جواہر نگر، پادشاہی باغ ، مہجور نگر، رام باغ ، برزلہ ، باغات ، اخراج پورہ او ردےگر نواحی علاقوں مےں صبح کے وقت کہےں سات بجے ، کہےں ساڑھے سات بجے اور کہےں ساڑھے اٹھ بجلی سپلائی منقطع کر دی جاتی ہے اور پھر کم سے کم ڈےڑھ گھنے بعد بجلی بحال کی جاتی ہے۔ صبح 11بجے پھر اےک مرتبہ اےک گھنٹے کےلئے بجلی سپلائی کاٹ دی جاتی ہے اور پھر اےک گھنٹے بعد بجلی سپلائی بحال ہونے کے بعد دوپہر اےک بجے سے کم سے 2گھنٹوں کےلئے بجلی سپلائی منقطع رکھی جاتی ہے ۔شام کے وقت مذکورہ بالا علاقوں مےں کہےں 7بجے سے ، کہےں 8بجے سے اور کہےں 9بجے سے متواتر2گھنٹوں کےلئے بجلی سپلائی منقطع رکھی جاتی ہے۔ان علاقوں کی صورتحال ایسی ہے کہ یہاں صبح 7بجے سے شام 10بجے تک قریب 4بار بجلی کٹ کی جاتی ہے اور ایسے میں شہر بھر میں لوگ بجلی کی عدم دستیابی کے نتیجے میں محکمہ بجلی کے خلاف سراپہ احتجاج بنے ہوئے ہیں ۔اسی دوران بمنہ ، ایچ ایم ٹی ، قمرواری ، بٹہ مالو ، ٹینگ پورہ ، حمدانیاں کالونی ، اور دیگر علاقے بھی بجلی کی عدم دستیابی کے خلاف سراپہ احتجاج بنے ہوئے ہیں ۔ بغیر میٹر علاقوں میں عوام کا تو خدا ہی حافظ ہی۔ حاجن ،سمبل ، مرکنڈل ، نائدکھے ، ترگام ، شادی پورہ ، ڈانگر پورہ ، عشم ، وانگی پورہ ، شلوت ، رکھہ شلوت اور دیگر علاقوں میں بجلی کی آ نکھ مچولی سے لوگ پریشان حال ہیں۔ ترال کے پنر جاگیر،ناگہ بل،چچہامہ،برن پتھری، ترال بالا، ترال پائین،لرہ گام اور دیگر علاقوں کے عوام بھی محکمہ بجلی کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔ پلوامہ کے ڈانگر پورہ ، ڈلی پورہ، واش بگ ، مث پونہ، ٹنگ پونہ ، پائیر ، ٹنگورہ، کوئل، پتھن ، مغل پورہ، رینگ مولہ، ترچھل ، چھتری پورہ، درسو ، بونورہ ،کریم آباد ، آری گام ، تھمنہ ، بیلو ، ٹکینہ ، ببہارہ، ملک پورہ، چٹا پورہ، پرچھو ،گنگو ،سرنو علاقہ جات میں بجلی بغیر شیڈول کی سپلائی کی جارہی ہے اور ضرورت کے وقت بجلی نہیں ہوتی ہی۔ لوگوںکاکہناہے کہ میٹر والے علاقو ںمیں بھی بجلی کی غیر اعلانیہ کٹوتی سمجھ سے باہر ہے اور اب محکمہ کے خلاف احتجاج کے سواکوئی دوسرا راستہ نہیں رہا۔ گاندربل ضلع کے کئی دیہات سے بھی اسی طر ح کی شکایات موصول ہورہی ہیں، ینگورہ ، ربہ تار ، کھر باغ ، بٹہ وینہ، ززنہ اور دیگر علاقوں کے لوگ بجلی کی غیر معقول سپلا ئی سے لوگ زبردست مشکلات کا سامنا کررہے ہیں۔ اننت ناگ کے آرونی، حسیں پورہ ، حسن پورہ طویلہ ،کے لوگوں کے مطابق ان دیہات میں بجلی میٹر نصب ہونے کے باوجود بھی بجلی 24گھنٹوں میں سے 8گھنٹے فراہم کی جاتی ہے جس کے نتیجے میں وہ سخت مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔سرحدی ضلع کپواڑہ کے علاوہ ہندواڑہ، لولاب، کرالپورہ ، ویلگام ، گزریال ، شمناگ ، بت پورہ اورہ ودیگر دیہاتوں میںکٹوتی پر محکمہ بجلی کیخلاف غم وغصہ بڑھ رہاہے۔