سرینگر//کشمےر تحرےک خواتےن کی سر براہ زمرودہ حبےب نے تےن بے گناہ جوانوں طارق احمد ڈار، رفےق شاہ اور حسےن فاضلی کو 12 سال بد نام زمانہ تہار جےل کی قےد و بند مےں رکھنے اور اےک لمبے عرصہ کے بعد بے قصور ثابت کئے جانے پر بھارت کے جوےڈےشل سسٹم پر جانبدار ہونے پر سوال اُٹھاےا اورکہا کہ بھارت کا نظام انصاف اےک مذاق بن کے رہ گےا ہے اور کسی بھی کشمےری کو بھارتی جوےڈشل سسٹم پر کوئی بھروسہ نہےں ہے ۔طارق احمد ڈار سے اُن کے گھر جا کر اُن سے ملاقات کی اور اپنی ےکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے زمرودہ نے کہا کہ طارق احمد ڈار کی جوان سالہ شرےک حےات و لواحقےن کا کےا قصور تھا کہ اُنہےں بارہ سال مسلسل تہار جےل و دلی کے عدالتوں کی خاک چھانے پر مجبور کےا گےااوراُن کی ننھی بےٹی بے بی فاطمہ کو آخر کس جرم مےں12 سال اپنے دالد کی شفقت سے محروم کےا گےا۔ انہوں نے کہا کہ کشمےر کے ہر بے گناہ نظر بندکی الگ الگ کرب ناک دا ستانےں ہےں جن کو دےکھ اور سن کر کلےجہ منُہ کو آتا ہے۔ شبانہ چھاپوں مےں نو جو انوںکی مسلسل پکڑ دھکڑ اور اس کے خلاف اُن کے اہل خانہ کی مذمت پر پولےس کی طرف سے بلا اشتعال طاقت کے استعمال پر تشوےش کا اظہارکرتے ہوئے زمردہ حبےب نے انسانی حقوق کی عالمی تنظےموں سے اپےل کی ہے کہ وہ کشمےر مےں جاری بلا جواز گرفتارئےوں کا سنجےدہ نوٹس لےں اور حکومت ہندپر عالمی دباﺅ بنانے کی کوشش کرےں کہ وہ فی الفور گرفتارےوں کے سلسلے کو بند کر دے اور تمام گرفتار شدہ نوجوانوں ،کم سن لڑکوں و حرےت پسند لوگوں کو رہا کرےں۔