سرینگر// عدالت عالیہ نے کشن گنگاپاور پروجیکٹ کے متاثرین کی بازآبادکاری میں سرکاری ناکامی کیخلاف دائر عرضیوں پر سماعت کے بعد ریاستی حکومت اور این ایچ پی سی کو ہدایت دی ہے کہ وہ متاثرین کی شکایات کا ازالہ کرنے کیلئے اقدامات شروع کریں اور اس معاملے میں بازآبادکاری سے متعلق مرکزی و ریاستی قوانین و قواعد کو ملحوظ نظر رکھا جائے ۔جسٹس راما لنگم اور جسٹس ڈی ایس ٹھاکر پر مشتمل ڈویژن بنچ کے سامنے کشن گنگا پاور پروجیکٹ واقعہ کرالہ پورہبانڈی پورہ )و گریز سے متاثر ہوئے کنبوں نے عرضداشت پیش کی ۔عرضی گذاروں کی طرف سے پیش ہوئے وکلاءنے عدالت عالیہ کو بتایا کہ ان کے موکلان کو 2007کی مرکزی بازآبادکاری پالیسی کے مطابق معاوضہ نہیں دیا گیا اور ان کے ساتھ بازآبادکاری کے حوالے سے ناانصافی برتی گئی ۔اس بارے میں سرکاری وکلاءنے بھی عذرات پیش کئے ۔دونوں طرف کے دلائل سماعت کرنے کے بعد ڈویژن بنچ نے این ایچ پی سی اور ریاستی حکومت کو ہدایت دی کہ وہ متاثرین کی شکایات کا ازالہ کرنے کیلئے ان شکایات کی سماعت کریں اور اس بارے میں ماہرین کی ٹیم تشکیل دی جائے یا کابینہ سب کمیٹی سطح کے ارکان ان شکایات کا جائزہ لے کر اپنا فیصلہ صادر کریں ۔ڈویژن بنچ نے این ایچ پی سیاور سرکاری عہدیداران کو تین ماہ کے اندر ان شکایات کا ازالہ کرنے کی تلقین کی اور اس بارے مین عدالت عالیہ کو مطلع کرنے کیلئے کہا۔