سرینگر//بشری حقوق کے ریاستی کمیشن نے ہوائی کرائیوں کے اضافے میں دائر کی گئی عرضداشت کو خارج کرتے ہوئے کہا ہے کہ انسانی حقوق کمیشن کا اس میں دائرہ اختیار ہی نہیں ہے۔انسانی حقوق کے ریاستی کمیشن میں گزشتہ3برسوں سے ہوائی جہازوں کے کرائیوں میں اضافے کا معاملہ زیر سماعت ہے تاہم شنوائی کے دوران اس درخواست کو کمیشن نے یہ کہہ کر خارج کیا کہ درخواست میں جن معاملات کو ابھارا گیا ہے وہ ریاستی انسانی حقوق کمیشن کے دائرہ اختیار میں نہیں آتے۔ چیئرمین جسٹس(ر) بلال نازکی نے ہوائی کرائیوں میں غیر ضروری اور اچانک اضافے سے متعلق عرضی کو خارج کرتے ہوئے کہا ” اس سلسلے میں ریاستی کمیشن کو کوئی بھی دائرہ اختیار نہیں ہے اور عرضدہندگان با اختیار فورم کا دروازہ کھٹکھٹا نے کیلئے آزاد ہیں“۔ کمیشن نے عرضدہندہ کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اس فورم میں اس مسئلہ کے ازالہ کیلئے دستک دیں جو اس سلسلے میں با اختیار ہو۔اس سے قبل4سال پہلے بشری حقوق کارکن اور صحافی ایم ایم شجاع نے ہوائی کرائیوں میں بلا ناغہ اور غیر ضروری اضافے کے خلاف انسانی حقوق کے ریاستی کمیشن کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا ۔ ایم ایم شجاع نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ وہ یہ معاملہ اب ریاستی ہائی کورٹ میں لئے جائیں گے اور اس سلسلے میں قانونی مشاورت کررہے ہیں۔