ہندوارہ//اے آئی پی سربراہ اور ایم ایل اے لنگیٹ انجینئر رشید نے ہندوستان کے مختلف شہروں ، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی خاطر بڑھتی ہوئی حمایت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے نئی دلی سے کہا ہے کہ وہ نوشتہ دیوار پڑھ کر حقائق کو تسلیم کرے۔ اپنے ایک بیان میں انجینئر رشید نے کہا ”جس طرح رامجاس کالج سے لیکر ور دلی کی سڑکوں پر ہندوستان کی نئی نسل کی غالب اکثریت کشمیریوں کے حق خود ارادیت کیلئے سامنے آرہی ہے وہ انتہائی حوصلہ افزاءبات ہے۔ ہر نئے دن کے ساتھ طالب علموں ، اسکالر وں اور دانشوروں کی اُس تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے جو کشمیر یوں کو بندوق کی نوک پر یرغمال بنائے رکھنے کے بجائے اُن کے حق خود ارادیت کی کھل کر وکالت کر رہے ہیں اور اُن کے بدلتے ہوئے خیالات سے نہ صرف نام نہاد قوم پرست طاقتیں، انتہا پسند حکمران بلکہ دیگر سیاسی قوتیں بھی نئی دلی میں خوفزدہ ہو چکی ہیں اور ہڑبڑاہٹ میں متعصب قومی میڈیا کے ذریعے ہر بے باک آواز کو خاموش کیا جا رہا ہے۔ انجینئر رشید نے کہا کہ نئی دلی کی پریشانی کا اس بات سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اب آزادی کے نعروں کو بغاوت کے زمرے میں لانے کیا تیاریاں ہو رہی ہیں کیونکہ دلی کی سڑکیں کشمیریوںکے حق خود ارادیت اور آزادی کے نعروں کی گونج سے نیا ہی منظر نامہ پیش کر رہی ہیں۔ انہوں نے نئی دلی کو مشورہ دیا کہ وہ اگر کشمیریوں کی بات سننے کیلئے تیار نہیں تو کم از کم اپنے ہی نوجوان پیڑی کی آواز کو سمجھ کر کشمیریوں کے حق خود ارادیت کو تسلیم کرے۔