اوڑی// اوڑی حاجی پےر نالہ پر واقع تارےخی نند سنگھ پل(اےن اےس برج) بارہ سال کا عرصہ گزرنے کے باوجود بھی تشنہ تکمیل ہے ۔یہ پل 2005 کے تباہ کن زلزلے مےں مکمل طور تبا ہ ہوگےا تھااور اگرچہ فوراً بعد محکمہ باڈر روڈ آرگنائزیشن ( بی آراو) نے اس پل کو تعمےرکرنے کیلئے کام شرع کےا تھا مگر بارہ سال کا عرصہ گزرنے کے باوجود بھی یہ پل تشنہ تکمیل ہے۔مقامی لوگوں نے بی آر اوپر الزام لگاےا کہ سال 2005 مےںزلزلہ آنے سے پل تباہ ہوگےااوراےک سال بعداِس پر کام کررہے اہلکار غائب ہو گئے اور تب سے لیکر آج تک کوئی کام نہیںہوا۔ پل نہ ہونے کی وجہ سے علاقے کے لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ مقامی لوگوں نے بتاےا کہ ےہ ہی اےک پل ہے جو اوڑی کے تقرےباً40 گاﺅں کو تحصےل ہےڈ کواٹر سے جوڑتا ہے۔آر پار تجارت سے وابستہ اےک تاجر تنوےر احمد نے کشمےر عظمیٰ کو بتاےا کہ اِس پل کے نہ ہونے کی وجہ سے آر پارتجارت سے وابستہ تاجر وں کو بھی مشکلات کا سامنا ہے کےونکہ اس پل کے تباہ ہونے کے بعد اگر چہ بی آر او نے گاڑےوں کی آمدو رفت کے لئے اےک عاضی پل تعمےر کےاتھا مگر 2014 کے سےلاب سے اس پل کا اےک ستون ہل گےا جس کے بعد اس پل پر گاڑےوں کی آمدورفت کے دوران ہمیشہ خطرہ لاحق رہتا ہے۔