کپوارہ//سرحدی تحصیل ہندوارہ کے ہرل لنگیٹ کے سرکاری ہائی سکول میں جگہ کی کمی کی وجہ سے زیر تعلیم بچو ں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ 14سال قبل تعمیر کئی گئی نئی سکولی عمارت کو ابھی تک محکمہ تعلیم کے سپرد نہیں کیا گیا ۔ہرل لنگیٹ کے لوگو ں کا کہنا ہے کہ یہا ں ایک سرکاری ہائی سکول قائم ہے لیکن سکول میں زیر تعلیم بچو ں کی تعداد بہت زیادہ ہے لیکن جگہ کی کمی کی وجہ سے بچو ں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے ۔علاقے کے ایک سماجی کارکن حاجی عبد الغفار نے بتا یا کہ سکول میں جگہ کی عدم دستیابی کے حوالے سے اُس وقت کی سرکار نے یہا ں ایک نئی سکولی عمارت تعمیر کرنے کاکام ہاتھ میں لیا اور 2002میں 5کمرو ں پر مشتمل یہ سکولی عمارت مکمل بھی ہوئی لیکن تا حال اس عمارت کو محکمہ کے سپرد نہیں کیا گیا جس کے نتیجے میں آئے روز ہائی سکول ہرل میں زیر تعلیم بچو ں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔مقامی لوگو ں نے بتا یا کہ اب یہ نئی سکولی عمارت کتوںکی آماجگاہ میں تبدیل ہوگئی ہے بلکہ یہ عمارت اب آہستہ آہستہ خستہ ہورہی ہے ۔مقامی لوگو ں نے الزام لگایا کہ لاکھو ں روپئے مالیت سے تعمیر کی گئی اس نئی عمارت کو کیو ں اس حال میں چھوڑ دیا گیا ۔لوگو ں نے بتا یا کہ ہائی سکول میں جگہ کی کمی کے نتیجے میں انہو ں نے اپنی ملکیتی اراضی کے ساتھ ساتھ سرکاری زمین بھی وقف کی تاکہ بچو ں کا مستقبل محفوظ رہ سکے لیکن اس کے با وجود بھی مکمل کئی گئی سکولی عمارت کو ابھی تک بچوں کی پڑھائی کے لئے استعمال میں نہیں لایا گیا ۔