سرینگر// حریت (گ)چیئرمین سید علی گیلانی نے کسی بھی طرح کے انتخابات میں حصہ دار بننا شہداء کے خون کے ساتھ غداری قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیری قوم کی غالب اکثریت بھارت کے خلاف سینہ تان کر اٹھ کھڑی ہوگئی ہے، البتہ الیکشن میں ووٹ ڈالنا ہمارے سفر آزادی کو طویل بنانے کا باعث بن جاتا ہے اور اس طرح سے بھارت کے ہاتھ ایک کارگر حربہ لگ جاتا ہے، جس کو وہ عالمی فورموں پر خوب استعمال کرتا ہے اور ہر نوعیت کی جوابدہی سے بچ جاتا ہے۔ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ تحریک کے تئیں لوگوں کی جذباتی وابستگی اورجلوس ہائے جنازہ اس حقیقت کا بین ثبوت ہیں کہ بھارت کشمیر میں جنگ ہار چُکا ہے اور اب وہ صرف انتخابات پر تکیہ کرکے اپنے قبضے کو یہاں جاری رکھنا چاہتا ہے۔ ترال میںجاں بحق ہوئے نوجوانوں کے جنازے سے پیر کی صبح ٹیلیفونک تقریر کرتے ہوئے گیلانی نے کہا’’ ہمارے جو بچے موجودہ جدوجہد میں اپنی عزیز جانوں کی قربانی پیش کررہے ہیں، اُن کی اکثریت اعلیٰ تعلیم یافتہ ہے اور وہ شعور کی بیداری کے ساتھ اس تحریک کے ساتھ وابستہ ہیں۔ ان کا خون انتہائی مقدس اور قیمتی ہے اور ہم پر فرض ہے کہ ہم ہر اس کام سے احتراز اور اجتناب کریں، جو ان کی قربانیوں کے ساتھ سودا بازی کا باعث بنتی ہو‘‘۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ مراعات اور رعایات کے لیے اس لہو کا سودا کرتے ہیں وہ انتہائی گھاٹے کا سودا کرتے ہیں اور ان کے دنیا وآخرت دونوں کی بربادی یقینی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ لوگ آج بھی جس طرح سے بے خوف ہوکر جدوجہد کی حمایت میں گھروں سے نکل آتے ہیں، اس میں بھارت کے پالیسی سازوں کیلئے ایک واضح پیغام پوشیدہ ہے۔ انہوں نے بھارتی حکمرانوں کو نوشت دیوار پڑھ لینے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ان کی ضد اور ہٹ دھرمی کا ماضی میں کوئی نتیجہ نہیں نکلا ہے اور نہ مستقبل میں وہ اس طرح سے کشمیر کو فتح کرسکتے ہیں۔ گیلانی نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا پائیدار حل جب ہی ممکن ہے، جب یہاں کے لوگوں سے ان کی رائے معلوم کی جائے اور اس کا ہر صورت میں احترام کیا جائے۔انہوں نے کہا’’ ہمارے سرفروش کسی شوق یا مشغلے کے طور اپنی عزیز جانوں کی قربانی پیش نہیں کرتے ہیں، بلکہ یہ بھارت کا غیر حقیقت پسندانہ رویہ ہے جس کے نتیجے میں یہاں یہ دھماکہ خیز صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ کوئی بھی ذی ہوش شخص قیمتی انسانی زندگیوں کے اتلاف پر خوش نہیں ہوسکتا ہے، البتہ اس خون خرابے پر قابو پانے اور امن قائم کرنے کی کُنجی صرف بھارت کے پاس موجود ہے۔ اس ملک کے حکمران کشمیر کے حوالے سے حقیقت پسندی سے کام لیں تو صورتحال کے تبدیل ہونے میں دیر نہیں لگے گی‘‘۔