سرینگر//نیشنل ہیلتھ مشن کے تحت کام کرنے والے ملازمین کی طرف سے وزیراعلیٰ کے گھر تک مارچ کی کوشش کو ناکام بنانے کیلئے پولیس کی طرف سے لاٹھی چارج میں7خواتین سمیت 21ملازمین زخمی ہوگئے جن میں ایک کو شدید چوٹیں آئیں ۔ ادھر ایمپلائز ایسوسی ایشن اور وزیر مملکت برائے صحت کے ساتھ منعقدہ میٹنگ ناکام ہوئی جسکے بعد ایسوسی ایشن نے ہڑتال میں مزید 72گھنٹوں کی توسیع کردی ۔ ڈائریکٹر نیشنل ہیلتھ مشن اور نوڈل آفیسر کے ساتھ اتوار کی شام ہوئی بات چیت کی ناکامی کے بعد ملازمین نے کل دوپہروزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے گھر تک مارچ کرنے کا فیصلہ لیا تاہم مرد اور خواتین پر مشتعل جلوس جوں ہی سرینگر جی پی او پہنچا تو وہاں موجود پولیس نے مظاہرین پر مرچی گیس کا استعمال کرکے ملازمین کو منتشر کرنے کی کوشش کی تاہم جب ملازمین منتشر نہ ہوئے تو پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور مرچی گیس کا استعمال کیا جس میں منظور احمد نامی ملازم زخمی ہوگیا جبکہ کئی خواتین ملازمین بے ہوش ہوگئیں۔ ملازمین پر لاٹھی چارج کی خبر پھیلتے ہی پریس کالونی سرینگر میں احتجاجی دھرنے پر بیٹھے ملازمین نے بھی وزیر اعلیٰ کے گھر کی طرف مارچ کرنے کی کوشش کی تاہم پریس کالونی میں پہلے سے موجود پولیس نے ملازمین کو باہر جانے کی اجازت نہیں دی۔ پولیس نے پریس کالونی میںہلکا لاٹھی چارج کیا جس کے نتیجے میں ملازمین میں بھگدڑ مچ گئی جس کے باعث 4ڈاکٹروں سمیت 21افراد زخمی ہوگئے ۔ زخمی ملازمین میں ڈاکٹر تشکر، ڈاکٹر رئیس احمد، ڈاکٹر محمد اشرف اور ڈاکٹر سائمہ، شیخ مظفر ، سعید ارم، افروزہ، سعید یاسین، ماروفہ، الطاف احمد، سمینہ، مسروفہ، شازیہ، میمونہ، فاروق احمد، رومیسہ، عرفان احمد، سائمہ جان، منظور احمد، مظفر احمد شامل ہیں۔ڈاکٹروں نے مظفر احمد ساکن یاری پورہ کو بون اینڈ جوائنٹ اسپتال منتقل کیا ۔ ایمپلائز ایسوسی ایشن کے صدر شاہین نواز شاہ نے بتایا ’’اتوار کی شام ہماری ڈائریکٹر موہن سنگھ اور سیٹیٹ نوڈل آفیسر محمد شفیع کے ساتھ میٹنگ ناکام ہوئی کیونکہ ڈائریکٹر پھر وہیں پرانی باتیں دہراتے ہیں‘‘۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی سرد مہری اوررویہ کی وجہ سے ہم اپنے مظاہروں میں تیزی لانے پر مجبور ہوگئے ہیں اور آج سے ہم نے ہڑتال کا دائرے بڑھادیا ہے اور آج سے جموں اور لداخ صوبے میں بھی ہڑتال ہوگی‘‘۔ادھر کل دیر شام گئے نیشنل ہیلتھ مشن ایمپلائز ایسوسی ایشن کے ایک وفد نے صدر شاہین نواز کی قیادت میں وزیر مملکت برائے صحت آسیہ نقاش سے ملاقات کی تاہم وزیر مملکت کے ساتھ میٹنگ ناکام رہی۔ شاہین نواز نے بتایا ’’ وزیر نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ شعبہ صحت دیہی علاقوں میں کافی حد تک متاثر ہوگیا ہے، مانگیں جائز ہیں اور نہیں حل کرنے کی یقین دہانی کرائی مگر جب ہم نے انہیں تحریری طور پر دینے کیلئے کہا تو انہوں نے کچھ بھی تحریری طور پر دینے سے انکار کیا ‘‘۔